کوئٹہ شہر میں احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں کے باعث شہر میں ٹریفک سمیت نظام زندگی درہم برہم

کوئٹہ: کوئٹہ شہر میں احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں کے باعث شہر میں ٹریفک سمیت نظام زندگی درہم برہم ہوگیاشہر میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو کسان اتحاد کی جانب سے ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے اسمبلی پہنچی جہاں ریلی کے باعث زرغون روڈ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی ۔اسی طرح گزشتہ روز قلعہ عبداللہ میں فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے شخص کے لواحقین لاش کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے ریڈ زون پر فیاض سنبل شہید چوک پر پہنچ گئے اور لاش کے ہمراہ دھرنا دے دیا ۔اس کے علاوہ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی نے بھی ریلی نکالی اور بلوچستان کے باہر دھرنا دے دیا ۔ تینوں ریلیوں اور احتجاجوں کے باعث شہر میں ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا اسکولوں اور دفاتر سے گھر جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ریلیوں اور احتجاج کے باعث شہر کی تمام چھوٹی بڑی شاہراہوں پر گاڑیوں کی کئی کلو میٹر لمبی قطاریں لگ گئیں جن میں مریضوں کو لیکر جانے والی ایمبولینسز بھی پھنسی رہیں ۔بعدازاں پیر کی شام وزیراعلیٰ کے ترجمان اور کمشنر کوئٹہ نے فردا ً فرداً احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات کئے جس کے بعد کئی گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد شاہراہیں جزوی طور پر بحال ہوئیں ۔کوئٹہ کے شہریوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ سمیت حکومتی عہدیداران شہر میں احتجاج کے لئے ایک مقام مختص کریں اور احتجاج کرنے والوں سے فوری طور پر مذاکرات کئے جائیں تاکہ شہر یوں کو آئے روز کے احتجاج اور تکلیف سے چھٹکارا دلوایا جاسکے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں