گوادر اور مکران میں مسافر بسوں سے ایرانی تیل کی اسمگلنگ کا سلسلہ جاری، عوامی حلقوں کی تشویش

گوادر (این این آئی) گوادر میں 13ویں صوبائی اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، سانحہ بیلہ میں جا ں بحق 43 جھلستے افراد کی لاشیں اداروں کا دل موم نہ کرسکی، گوادر سمیت مکران بھر میں مسافر بسوں سے ایرانی تیل کی اسمگلنگ بذریعہ مکران کوسٹل ہائی وے بدستور جاری، گوادر ضلع بھر میں محکمہ داخلہ و قبائلی امور وزیراعلیٰ کے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں مکمل ناکام، عوامی حلقوں کی جانب سے عوام کی قیمتی جانوں کے تحفظ کے لیے سخت ترین اقدامات اٹھانے کا مطالبہ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی صدارت 13ویں صوبائی اپیکس کمیٹی کے فیصلوں جس میں محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو سمری ارسال کردی گئی ، اجلاس میں منظوری دی گئی کہ بیلہ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق 43 افراد سے متعلق سی ایم آئی ٹی انکوائری کرے گی، حادثات میں کوتاہی برتنے والے ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی۔اجلاس میں حتمی طور پر یہ طے پایا کہ مسافر بسوں میں پیٹرول اور آتش گیر مادے کی ترسیل پر مکمل پابندی ہو گی مگر ضلع گوادر سمیت مکران بھر وزیر اعلیٰ کی احکامات کی دھجیاں اڑائی جاری ہیں اور مسافر بسوں سے ایرانی تیل کی اسمگلنگ کاسلسلہ بدستور جاری ہے، مسافر بسیں مکران کوسٹل ہائیوے پر قائم چیک پوسٹوں سے با آسانی گزر کر انسانی قیمتی جانوں کے ساتھ موت کا کھیل کھیل رہی ہوتی ہیں، عوامی حلقوں کے مطابق مکران کوسٹل ہائیوے پر اسمگلنگ کی روک تھام کا ذمہ دار وفاقی ادارہ پاکستان کسٹم اور بلوچستان حکومت کے ماتحت قانون نافز کرنے والے اداروں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے اکثر انسانی جانیں انکی غفلت و لالچ کے بھینٹ چڑھتے ہیں جو انکی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہیں، عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ عوام کی قیمتی جانوں کی تحفظ کے لیئے سخت ترین اقدامات اٹھاکر مسافر بسوں سے ہزاروں لیٹر پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کو فوری طور پر روکا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں