ٹرالروں سے ماہانہ لاکھوں روپے لیکر غیر قانونی شکار کی اجازت، ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے، آدم قادر بخش

گوادر : گنز جیونی کے ساحل میں سینکڑوں کی تعداد میں گجہ ڈالرز کی یلغار، گجہ ٹرالرز سے ماہانہ دو لاکھ پچاس ہزار سے لیکر جیونی کے ساحل پر غیر قانونی شکار کی اجازت دی جاتی ہے، ماہیگیروں کے بچے بیروگاری سے تنگ ہو کر نشہ اور خود کشی کر نے پر مجبور ہیں، نیشنل پارٹی کے صوبائی ماہیگیر سیکرٹری آدم قادر بخش کا اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز جیونی کو مراسلہ جاری، تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے صوبائی ماہیگیر سکٹری آدم قادر بخش نے جمعرات کے روز اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز کو گنز جیونی کے سمندر میں غیر قانونی ماہیکیری میں مصروف ٹرالرز کی یلغار ومقامی ماہیگیروں کی شکایت پر مراسلہ جاری کیا، مراسلے کے متن کے مطابق جمعرات صبح ساڑھے نو بجے تاریخ 23 مارچ2023 کو تحصیل جیونی گنز کے ساحل میں سینکڑوں کی تعداد میں گجہ ٹرالرز جمع تھے مراسلے کےمطابق مقامی ماہی گیروں نے بذریعہ وٹس اپ ایپ نیشنل پارٹی کے ماہیگیر سیکرٹری کو وڈیو اور تصویر سینڈ کیں جس کے بعد انہوں نے متعلقہ مسئلے کو ڈائریکٹر جنرل فشریز بلوچستان سیف اللہ کھیتران، ڈپٹی ڈائر یکٹر فشریز میرین گوادر مشتاق بلوچ کو بھی بھیج دیا، مراسلے میں کہا گیا کہ فشریز کے ذمہ داران ہر وقت وڈیو وائرل کرتے ہیں کہ جیونی کے ساحل میں گجھ ٹرالرز نہیں اور کسی قسم کا غیر قانونی جال استعمال نہیں ہورہا ہے مگر مقامی ماہی گیر ہمہ وقت شکایت کرتے ہیں کہ جیونی کے ساحل میں ٹرالرز موجود ہیں جو دن کے اوقات ساحل کے کنارے سے 8 یا 9 میل دور جاتے ہے رات کے اوقات ساحل کے کنارے آکر غیر قانی جال یعنی گجہ استعمال کرتے ہیں، مراسلے کے مطابق آج موسم کی خرابی کی وجہ سے سارے ٹرالر ز تحصیل جیونی گنز کے ساحل پر کھڑے ہیں، مراسلے میں یہ بھی الزام عائد کی گئی کہ ان سب نمبرنگ کے گجہ ٹرالرز سے ماہانہ 250000 ہزار روپے لیکر جیونی کے ساحل پر غیر قانونی شکار کی اجازت دیتے ہیں ،محکمہ فشریز جیونی کے پاس ایک بڑا گن بوٹ موجود ہے آپ کیوں گجہ ڈالرز کے خلاف کاروائی نہیں کرتے ، ان کے مطابق گزشتہ تین مہینوں سے جیونی فشریز واضع کرے کہ انہوں نے اب تک کتنے ڈالرز پکڑے ہیں ، اگر سمندر میں ٹرالرز موجود نہیں ہے اتنے سارے گجہ ڈالرز کہاں سے آئے ہیں،مراسلے میں کہا گیا کہ خدارا ماہیگیروں کے بچوں پر رحم کریں، ان کے مطابق ماہیگیروں کے بچے بیروگاری سے تنگ ہو کر نشہ اور خود کشی کر نے پر مجبور ہیں ،مراسلے کے مطابق فشریز کے ذمہ داران نے چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی سے غلط بیانی کی کہ ضلع گوادر کا سمندر ٹرالرز سے پاک ہے جس کا برملا اظہار چیف سیکریٹری بلوچستان گوادر دورے کے موقع پر منعقدہ گوادر میں کتاب میلہ میں اسٹیج پر آکر کہا اورا±سی وقت سمندر میں گجہ ٹرالرز غیر قانونی شکار میں مصروف تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں