مردم شماری میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے، ماضی میں بلوچستان کی آبادی کم ظاہر کی گئی ، بی این پی

کوئٹہ +اسلام آباد:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ شماریات خانہ و مردم شماری میں شفافیت کو یقینی بنائے ماضی میں دانستہ طور پر بلوچستان کی آبادی کم ظاہر کی گئی ہے جس کی وجہ سے بلوچستانی عوام کی حق تلفی ہوئی مردم شماری ، خانہ شماری کا عملہ اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ افغان مہاجرین کو فارم میں غیر ملکیوں میں شمار کریں محکمہ شماریات کا عملہ اس پر عمل نہیں کریں گے یقینا یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگی بالخصوص بلوچستان کے پشتون اضلاع ، پنجپائی ، چاغی ، کچلاک ، قلعہ عبداللہ ، کوئٹہ ، قلعہ سیف اللہ ، ڑوب سمیت دیگر اضلاع میں جو مہاجر کیمپ ہیں انہیں غیر ملکیوں میں شمار کیا جائے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز دیگر انتظامی افسران کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستانیوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے قانون پر عمل کریں اگر وہ اس عمل سے اجتناب کریں گے تو فرض میں غفلت کے مرتکب ہوں گے بی این پی پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر قائدین کی قیادت میں بڑی عوامی سیاسی قوت ہے ترقی پسند ، روشن خیال افکار کو پروان چڑھا رہے ہیں کبھی تنگ نظری کی سیاست نہیں کی تعصب ، نسل پرستی ، فرقہ واریت ، شا?نسٹ سوچ کے مخالف ہیں اسی لئے آج بلوچستان بھر کے اقوام سے تعلق رکھنے والے افراد بی این پی کو مسائل سے نجات دہندہ جماعت سمجھتے ہیں بلوچستانی عوام مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنی قومی ذمہ داریوں کو پوری کریں ملک میں این ایف سی ایوارڈ ،وسائل کی تقسیم کا سلسلہ مردم شماری سے منسلک ہے مردم شماری کی افادیت کو بلوچستانی عوام سمجھیں اسی میں ہمارے قومی اجتماعی معاملات کا حل بھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں