سرکاری اراضیات پر قبضے قبول نہیں، صوبے سے غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کریں گے، گورنر بلوچستان

نوشکی (یو این اے) گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے کہاہے کہ صوبے سے غیر ضروری چیک پوسٹ ختم کرینگے امن وامان ہو تو تعلیم کاروبار اور ترقی ہوگی ہر اس دروازے کو کٹکٹھاوں گا جہاں عوام کے مسائل حل ہونگے ان خیالات کا اظہار گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے ڈپٹی کمشنر ہاوس میں قبائلی عمائدین و معززین شہر اور پارٹی رہنماں سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں نوشکی پہنچنے پر گورنر کو پولیس کی چاک و چوبند دستے نے سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا اس موقع پر کمشنر رخشان ڈویژن ڈپٹی کمشنر خرم خالد ڈی آئی جی رخشان ریجن پولیس نزیر کرد بی این پی کے ضلعی صدر حاجی میر بہادر خان مینگل موجود تھے گورنر بلوچستان نے کہا بلوچستان میں روزگار کے مواقع انتہائی محدود ہیں یہاں کوئی فیکٹری نہیں گزشتہ پندرہ سال کی خشک سالی اور قحط زدہ حالات نے چھوٹی زمینداری اور گلہ بانی کو ختم کردیا جس سے لوگوں کا گزربسر ہوتا تھا لوگ دو وقت کی روٹی کے حصول کے لیے بارڈر پر کام کرتے ہیں وہ بھی ڈرائیور اور مزدوری کی صورت میں کیونکہ یہاں کے لوگوں کے پاس اتنے پیسے نہیں جو بڑے پیمانے پر کاروبار کرسکیں انہوں نے کہا بارڈر سے متعلق مسائل اور عوامی مشکلات سے متعلق ہماری دو میٹنگ وفاق اور تین صوبائی سطح پر ہوئے ہیں ایک میٹنگ کل رات بھی ہوگی جس میں بارڈر پر بسنے والے لوگوں کے مسائل و مشکلات پر غور کیا جائے گا انہوں نے کہا صبے سے تمام غیر ضروری چیک پوسٹ ختم کئیے جائیں گے اور لیویز کو دوبارہ چیک پوسٹ پر لانے کا سوچ رہے ہیں کمشنر کی زمہ داری ہے کہ وہ لیویز سے کام لیں گورنر نے کہا سرکاری اراضیات پر قبضہ ناقابل برداشت عمل ہے اگر آئندہ کسی نے سرکاری زمین پر قبضہ کیا تو متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنرذمہ دار ہونگے اور ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی قبائلی تنازعات سے متعلق انہوں نے اعلان کیا کہ وہ عید کے بعد نوشکی تفصیلی دورہ کرینگے اور جرگہ منعقد کرکے فریقین سے اختیار لے کر تنازعات کی خاتمے کے لیے بھرپورکوشش کرینگے اور ان میں صلح کرینگے اس سلسلے میں علاقے کے لوگوں کو بھی ان لوگوں سے جاکر ملنا اور پوچھنا چاہیے جو کسی مصیبت میں پھنس کر حالات کو خراب کر کر ہے ہیں انہوں کہا یہاں کے قبائلی روایات بھی ہیں جن کی پاسداری کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا انہوں نے کمشنر رخشان ڈویژن کو ہدایت کہ وہ ہر ماہ نوشکی میں لوگوں کے ساتھ بیٹھ ان کے مسائل معلوم کرکے حل کریں گورنر بلوچستان نے کہا کہ وہ کسی ضلع یا قوم نہیں بلکہ بلوچستان میں بسنے والے تمام لوگوں کا گورنر ہے مجھے بلوچستان کے عوام کی تکالیف پریشانیوں کا بخوبی احساس ہے انہوں نے بعض معاملات میں ان لوگوں کی دامن بھی بچا رہاہوں جن پر ہر کام کی زمہ داری ڈالی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ وہ عیدالفطر کے بعد نوشکی کا تفصیلی دورہ کرینگے قبل ازیں بی این پی کے ضلعی صدر حاجی میر بہادر خان مینگل سابق ایم پی اے میر شبیراحمد بادینی میر خورشید جمالدینی نزیر بلوچ سردار محمد بخش مینگل سردار رسول خان مینگل مولانا منظور احمد مینگل انجمن تاجران کے نمائندے میراحمد مینگل ملک شبیر احمد مینگل کونسلر امداد مینگل نے گورنر بلوچستان کو علاقے کے لوگوں کے مسائل سے متعلق تفصیلا آگاہ کیا گورنر بلوچستان نے ان کے مسائل سنے اور حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں