طلبہ کو ذہنی الجھنوں کا شکار بنا کر تخلیقی صلاحیتوں پر قدغن لگائی جارہی ہے، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
کوئٹہ (آن لائن) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین شبیر بلوچ نے کہا ہے کہ کمیٹی کے انتخابا ت مکمل ہوگئے جس میں میں چیئرپرسن اور رفیق بلوچ وائس چیئر پرسن اظہر بلوچ سیکرٹری جنرل محمد بلوچ ڈپٹی سیکرٹر ی جبکہ سیکرٹر ی اطلاعات عزیر بلوچ جبکہ سینٹرل کمیٹی کیلئے 8اراکین کو منتخب کیا گیا۔ یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میںپریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا تیسری مرکزی کونسل سیشن بیاد شہید صبا دشتیاری ، بنام صورت خان مری ،محمد علی تالپورمنعقد ہو ا تین روزہ کونسل سیشن میں دو روزہ بند کمرے اجلاس اور آ خری دن حلف برداری اور دیوان ہوا تھا جس میں ،شبیر بلوچ چیئر مین ،اظہر بلوچ سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے اس کے علاوہ سینٹرل کمیٹی کیلئے مصدق بلوچ ،سلیم بلوچ ، عامر بلوچ ، بالاچ بلوچ ، وقار بلوچ ،فوزیہ بلوچ ،شیراز بلوچ اور پیر جان بلوچ منتخب ہوئے بولان میڈیکل کالج میں سابقہ چیئرپرسن صبیحہ بلوچ نے نئے مرکزی عہدہ داران سے حلف لیااس موقع پر سابق چیئر پرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ، پر و فیسر منظور بلوچ، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سابقہ چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ اور نومنتخب چیئرمین شبیر بلوچ نے جبکہ میر محمدعلی تالپور نے وڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ طلبہ سیاست کرنا چاہتے ہیں تو قوم کا اعتماد حاصل کرنے میں 6 سال کافی ہیں، جدوجہد کرنے کیلئے ستر یا ساٹھ کی دہائی کے دعوےدار ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ مخلص اور مستقل مزاجی سے اپنی قومی ذمہ داریوں کو سر انجام دینے کی ضرورت ہے۔ تنظیم نے کم مدت میں اپنی قومی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے بلوچ طلبا کیلئے ایک منظم سیاسی پلیٹ فارم ترتیب دیا ہے مگر یہ کافی نہیں کہ آج کے جدید دور میں بلوچ طلبا سیاست کا تقاضہ ماضی سے بہت جدا ہے، بلوچ طالب علموں کو مختلف حیلے حربوں کے ذریعے ذہنی الجھنوں کا شکار بنایا جارہا ہے اور انکی تخلیقی صلاحیتوں پر قدغن لگائی جارہی ہے، بلوچ طلبا کی ذمہ داری کل کی نسبت بہت زیادہ ہے آج کے دور کے سیاسی تقاضوں کو سمجھ کر ہمیں اپنی پوری قوت سے جدوجہد کرنا ہوگی۔