کینیڈین ہائی کمشنر کی اعظم نذیر تارڑ سے ملاقات، بلوچستان میں کان کنی کے منصوبوں پر گفتگو

اسلام آباد (این این آئی) کینیڈا کی ہائی کمشنر لیسلی سکینلون نے وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے ملاقات کی جس میں دونوں فریقوں نے بلوچستان میں کان کنی کے منصوبوں کے حوالے سے کینیڈا اور پاکستان کے درمیان شراکت داری اور تعاون کے طویل مدتی فوائد پر تبادلہ خیال کیا۔ کینیڈین ہائی کمشنر نے بلوچستان حکومت کی بھی تعریف کی جس طرح وہ بیرک گولڈ کارپوریشن کے ساتھ کان کنی کے منصوبوں میں معاونت، سہولت کاری اور تعاون کر رہی ہے۔ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے ذریعے خطے کی ترقی کی جانب اقدامات بھی قابل تعریف ہیں۔ آرمی ایکٹ کے تحت سویلین ٹرائلز پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، وزیر قانون نے وضاحت کی کہ ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قوانین ملزم کے حقوق کی ضمانت دیتے ہیں جیسے کہ اپنی پسند کے وکیل کواستعمال کرنا، خاندان کے افراد یا دوست تک رسائی کا حق، اور اپیل وغیرہ دائر کریں۔انہوںنے کہاکہ افراد کو فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف آئینی عدالتوں میں جانے کا بھی حق ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ 2014 میں آرمی پبلک سکول کے ناگہانی حادثے کے بعد قانون میں ترمیم کرنا اور آرمی ایکٹ کے تحت دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنا ناگزیر ہو گیا ہے۔ وزیر قانون نے دنیا میں بڑھتے ہوئے اسلام فوبیا پر اپنی گہری تشویش کا اظہار بھی کیا خاص طور پر سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مغرب میں رائج اسلام فوبیا کی واضح مثال ہے۔ حکومت نے اپنا پیغام پہنچانے اورمعاملات کو حدود میں رکھنے کے لیے احتجاج میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کینیڈین ہائی کمشنر نے وزیر قانون کو یہ بھی بتایا کہ کینیڈا کی حکومت نے حال ہی میں اسلام فوبیا سے نمٹنے کےلئے ایک خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے اور انہوں نے یقین دلایا کہ کینیڈین حکومت اسلاموفوبیا کے خلاف خصوصی مینڈیٹ حاصل کرنے کے لیے اس پر زور دے گی،آخر میں سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر قانون نے یقین دلایا کہ انتخابات وقت پر ہوں گے اور جمہوریت کو مضبوط کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں