چاغی میں چند ووٹوں کے لالچ میں درسگاہوں کو کاروباری مراکز میں تبدیل کردیا گیا، گورنمنٹ ٹیچرز

نوکنڈی (آن لائن) گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن رخشان ڈویژن کے چیئرمین مولابخش بلوچ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ ضلع چاغی کے اختیاردار حکمرانوں کو صرف چند ووٹوں کی لالچ میں تعلیمی درسگاہوں کو کاروباری مراکز میں تبدیل کرنے کے عمل سے گریز کرنا چائیے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہندوکمیونٹی کے نام پر قائم پرائمری سکول جوکہ ہندومحلہ سے باہر بازار کے اندرواقع ہے جہاں ہندوبرادری کے علاوہ سینکڑوں دیگر علاقائی بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں ہندوکمیونٹی میں موجود چند کاروباری ذہین کے لوگ سکول بلڈنگ کومارکیٹ میں تبدیل کرنے کے لئے تگ ودو میں مصروف ہے اور انھیں سیاسی طور پرسپورٹ کرکے حزب اقتدار علاقہ دشمنی کاثبوت دے رہے ہیں مگر اس کو ہرگزکامیاب نہیں ہونے دینگے کیونکہ کسی بھی معاشرے اورعلاقہ کی ترقی کادارومدار تعلیم پر ہے اورتعلیم ہی کے ذریعہ ہم دنیا کے چیلنجز کامقابلہ کرسکتے ہیں ہونا تو یہ چائیے تھا کہ سالوں سے بند یہاں کے سکولوں میں اساتذہ کی تعنیاتی عمل میں لائی جاتے اور نئے سکولز کالج اوریونیورسٹی کے قیام کے لئے توانائیاں خرچ کئے جاتے مگر اسکے برعکس فعال تعلیمی اداروں کوبندکرنے کی سازش کی جارہی ہے جی ٹی اے بی اس ناروا عمل کی بھرپور انداز میں مخالفت کرے گی احتجاج اورعدالت کادروازہ کھٹکھٹانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں