جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کیس حتمی و فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے،امان اللہ کنرانی

کوئٹہ:سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدرو سینٹر(ر)امان اللہ کنرانی کا بیان قوموں کی تاریخ میں ایسے مواقع آتے ہیں جب مستقبل سازوں کے فیصلے قوموں کی تقدیر میں لمحوں کی خطا صدیوں کی سزا پانے کے مترادف قرار پاتی ہے بالکل اسی طرح جناب جسٹس قاضی فائز عیسی کا کیس بظاہر ایک جج و حکومت کے درمیان ہے مگر اس کے اندر قوم کو ایک امید کی کرن و صبح نور نظر آرہی ہے اگر امید کا شمع بجھ گیا تو شاید قوم کی امید کا دیہ و اندھیروں میں روشنی کی چنگاری گل ہوجائے تو قوم منزل سے بھٹک سکتی ہے مگر ملک و قوم جس انجام سے دوچارہونگے وہ ہماری نسل زیادہ دیر برداشت نہیں کر سکتی یا انقلاب فرانس کا پیش خیمہ ہوگا یا ایسٹ انڈیا کمپنی کے ملازم بن کر ہمیشہ کے لئے غلامی کی زنجیروں میں جکڑے جائیں گے ایسے موقع پر ہر باضمیر شخص کو اپنے مستقبل کے تحفظ میں اٹھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کیس حتمی و فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے عین ممکن ہے آئندہ دو دن میں کیس کی کارروائی تکمیل کے مراحل طے کرلے تمام وکلا بالعموم وکلا کے نمائندے بالخصوص اپنی موجودگی کو سپریم کورٹ بلڈنگ کورٹ نمبر ایک اسلام آباد میں یقینی بناکر کیس کی کارروائی پر نظر رکھیں اس سلسلے میں بلوچستان سے بلوچستان بار کونسل و کوئٹہ بار ایسوسیشن کے عہدیدار ہوائی سفر کی سہولت دستیاب نہ ہونے کے باوجود بذریعہ سڑک ایک ہزار کلو میٹر سے زائد مسافعت طے کرکے کل کسی وقت اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کریں گے جس میں بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئر مین منیر احمد خان کاکڑ و کوئٹہ بار ایسوسیشن کے صدر آصف ریکی اور دیگر عہدیدار شامل ہونگے اسی طرح کراچی سے بھی وکلا رہنما عازم سفر ہیں لاہور سے جناب حامد خان و دیگر رہنما پہلے ہی صف نشین ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں