گوادر ،سرکاری اسکیم کے پلاٹس کی فروخت کا نوٹس لیا جاے،شے مختار

گوادر(بیورو رپورٹ)گوادر کے سرکاری ہاؤسنگ اسکیم سے نۓ پلاٹ الاٹ کرکے چند مخصوص بروکرز کے زریعے مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں جو کہ اس عمل سے ہمارے کاروبار پہ برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن کے صدر شے مختار نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے کہا کہ سب سے پہلے سنگار ہاؤسنگ اسکیم کا ذکر کرنا چاہتا ہوں جس کے رہائشی و کمرشل پلاٹ جن کی مالیت کروڑوں میں ہے۔ کنسلٹنٹ کی ملی بھگت سے غیر قانونی طریقے سے نۓ پلاٹ الاٹ کرکے اپنے مخصوص بروکرز کے زریعے مارکیٹ میں کم قیمت پر فروخت کررہے ہیں۔ ان کا واضح ثبوت یہ ہے کہ نئی فائلیں الاٹ ہوکر روز مارکیٹ میں فروخت ہورہے ہیں۔ سنگار ہاؤسنگ اسکیم کے نقشے میں وجود ہی نہیں رکھتے ہیں۔ اور یہی فائل مارکیٹ میں خریدوفروخت ہورہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہے سنگار ہاؤسنگ اسکیم کا نقشہ خفیہ ہے۔ جو کہ عام کاروباری دوستوں کیلئے ابھی تک پبلش نہ ہونے کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے وہ من پسند لوگوں کو نۓ نقشے کے مطابق پرائم لوکیشن پر نۓ پلاٹ الاٹ کرسکیں اور اس گھناؤنے عمل سے یہی اخذ کیا جاتا ہے کہ سارا کھیل ڈپٹی کمیشنر گوادر جو کہ سنگار ہاؤسنگ اسکیم کا پروجیکٹ ڈائریکٹر کے سرپرستی میں ہورہا ہے۔ اسکے علاوہ سنگار ہاؤسنگ اسکیم میں سڑکیں کشادہ کیۓ جارہے ہیں جس سے الاٹیز و انویسٹر کے پلاٹ پر کٹ لگا کر سائز میں کم کیۓ جارہے ہیں جو کہ الاٹیز و انویسٹرز کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔ اگر سڑکیں کشادہ کرنا اتنا ضروری ہے ۔جس کے پلاٹ کٹائی میں ہو کم ہورہا ہے الاٹیز کو معاوضہ دیا جائے یا اسی ویلیو کا زمین الاٹ کیا جاۓ ۔
اور دوسری بات یہ ہے کہ وزیراعلی بلوچستان کے حکمنامہ کے بعد تمام سرکاری اسکیمز کے آفس کا دوسرے شہروں سے گوادر میں شفٹ ہونا لازمی تھا۔ لیکن سنگار ہاؤسنگ اسکیم کا دفتر بظاہر گوادر میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ لیکن سنگار کی فائل وغیرہ کی پرنٹنگ آج بھی کراچی کے دفتر میں ہورہے ہیں۔ کنسلٹنٹ اور چند مخصوص اسٹاف کراچی دفتر میں بیھڑ کر سارا کام سر انجام دے رہا ہے۔ نیوٹاؤن فیز 5 کے بغیر نقشہ کے ہزاروں فائل مارکیٹ میں بک رہے ہیں۔ جبکہ ڈپٹی کمیشنر گوادر ریزیڈنشنل اور کمرشل پلاٹوں کے سائز کو کٹ لگا کر 240 گز کے پلاٹ بناکر الاٹیز دینے کا پلان بنا رہے ہیں جو کہ ہر گز قبول نہیں۔ محکمہ مال میں لوگوں سے بیس پرسنٹ ٹرانسفر کے نام پر لیا جارہا ہے جبکہ سرکاری خزانے میں چار یا پانچ پرسنٹ جمع کیۓ۔ کرونا کوڈ19 کی وجہ سے گوادر میں سرکاری دفاتر بند ہیں جبکہ کراچی کے کے دفتر میں پلاٹوں کی ٹرانسفری وغیرہ جاری ہے۔ دفتروں سے غیر قانونی طریقے سے لین دین جاری ہے۔ لوگوں سے بھاری رشوت لے کر پلاٹوں کی ٹرانسفر جاری ہے۔ لہزا ہمارا مطالبہ ہے جتنے بھی پلاٹوں کی ٹرانسفر پابندی کے دوران ہوۓ سب کو منسوخ کیۓ جائیں اور تحقیقات کرکے ذمہ دادوں کے خلاف کاروائی کرکے سزا دی جاۓ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں