غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئےمعاہدے کے قریب ہیں، جو بائیڈن

واشنگٹن(صباح نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لئے اسرائیل اور حماس ایک معاہدے کے قریب ہیں۔ ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کے مطابق مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں اور ہم پر امید ہیں تاہم جان کربی نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ نے کہاکہ جنگ کے اختتام کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کر نے والی فلسطینی ریاست چاہتے ہیں، تنازع کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟کہنا مشکل ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ جنگ کے اختتام پر فلسطینی ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جنگ کے اختتام پر فلسطینی ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں، وضع اصول کے تحت غزہ علاقے میں کمی نہیں ہونی چاہیے، کسی فلسطینی کو غزہ سے بے دخل نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایسی فلسطینی ریاست جو مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کرے، یہ وہ پالیسی ہے جو امریکا سپورٹ کرتا ہے، اور حاصل کرنا چاہتا ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ غزہ میں کم سے کم جانی نقصان ہو، زیادہ انسانی امداد پہنچائی جا سکے، تنازعہ کا نتیجہ کیا نکلے گا کہنا مشکل ہے، جنگ کے اختتام پر فلسطینی ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں۔اس کے علاوہ یمن کے حوثیوں کی جانب سے بحری جہاز اغوا پر امریکی محکمہ خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جہاز کی ضبطگی بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، جہاز اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگلے اقدامات کے لیے اتحادیوں اور اقوام متحدہ سے مشاورت کریں گے۔واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں اسرائیلی تاجر کا بحری جہاز اغوا کرلیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ترکیے سے بھارت جانے والے جہاز پر عملے کے 52 افراد موجود ہیں، برطانوی کمپنی کا رجسٹرجہاز اسرائیلی ٹائیکون کی جزوی ملکیت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں