بیلہ سمیت ضلع بھر کے سرکاری اسکولوں میں نصابی کتب کی کمی، ہر جماعت کو صرف 4 کتابیں فراہم کی گئیں

بیلا (یو این اے) نصابی کتب کی کمی، نئے تعلیمی سال کے آغاز میں ہر جماعت کی صرف چار کتابیں ہی فراہم کی گئی ہیں، نصابی کتب کی کمی اساتذہ کیلئے درس تدریس کے نظام کو چلانے میں دشواریوں کا سبب بن گئی، طلبا و طالبات بھی پریشان۔ حکومت بلوچستان اور محکمہ تعلیم کی طرف سے بیلا سمیت ضلع لسبیلا کے تمام سرکاری سکولوں کو فراہم کردہ نصابی کتب بہت ہی کم بلکہ کسی بھی جماعت کی کتابوں کا سیٹ مکمل نہیں ہے اس حوالے سے موصولہ معلومات کے مطابق اول اعلی اول ادنی سے لے کر باقی تمام جماعتوں(کلاسز)کی کتابیں مکمل نہیں ہیں ہر جماعت کی صرف چار کتب فراہم کی گئی ہیں وہ بھی زیرتعلیم طلبا و طالبات کی تعداد کی نسبت اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مصداق ہیں عوامی حلقوں نے محکمہ تعلیم اور حکومت کے تعلیمی فروغ کے دعووں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں نصابی کتب موجود نہیں تو اساتذہ بچوں کو کیسے پڑھا سکیں گے اور ایسی صورت حال میں بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ بھی نہیں ہوسکیں گے ان حلقوں نے کہا ہے کہ بنیادی تعلیم کے نصاب کی کتب بھی ناپید ہیں جبکہ بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ نے تو کچی کے قاعدے میں حروف تہجی سے پہلے سبق حمد شامل کرکے رہی سہی کسر بھی پوری کردی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ بیلا سمیت لسبیلا کے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کی تعداد کے تناسب سے ہر جماعت (کلاس)کی مکمل کتابیں فراہم کی جائیں تاکہ درس و تدرس کے عمل میں اساتذہ کو دشواریاں لاحق نہ ہوں اور کچی جماعت کے قاعدے پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے عوامی حلقوں نے وزیر اعلی بلوچستان اور محکمہ تعلیم بلوچستان کے حکام کی اس اہم مسئلے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے فوری عملی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں