چمن میں افغانستان سے آنیوالے مریضوں کیلئے مخصوص راستے کو بند کردیا گیا

چمن (یو این اے) پاکستان نے چمن کے راستے افغان مریضوں کیلئے مخصوص راستہ مازل گلی تصدق پکٹ کو بند کردیا۔ ذرائع سے معلوم ہواہے کہ اس راستے پر روزانہ سو کے لگ بھگ مریض آتے تھے ان کے ساتھ پیوض یعنی مددگار کا افغان شناختی کارڈ تذکیرہ رکھ کر مریض کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی تھی، بعد میں واپسی پر انکو افغان تذکیرہ واپس کیا جاتا تھا لیکن پاکستانی سیکورٹی حکام کے مطابق گزشتہ ایک مہینے میں 25 سو کے لگ بھگ افغان بیمار پاکستان میں داخل ہوئے تھے لیکن ان میں ہزار کے لگ بھگ واپس افغانستان چلے گئے اور باقی پاکستان میں روپوش ہوگئے جس کے بنا پر یہ سہولت ختم کردی گئی جبکہ بعض ذرائع سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ عیدالفطر کے دوران درجنوں افغان طالبان کمانڈرز جن کی فیملیاں اب بھی پاکستان میں موجود ہیں وہ بھی اس راستے سے بغیر پاسپورٹ کے پاکستان اپنے خاندان میں عید گزارنے کیلئے آئے تھے، یہ راستہ پہلے صرف سرحد پر باڑ لگنے کے بعد تقسیم شدہ قبائلیوں جوکہ اس پار رہ گئے تھے کے استعمال کیلئے حکومت پاکستان نے کھلا رکھا تھا اب اس راستے سے صرف یہی قبائل جن کا پاکستانی شناخت کارڈ اسی گاﺅں کا ہے آر پار جاسکتے ہیں، دوسری جانب چمن بارڈر سے ماسوائے ٹرک ڈرائیوروں کے عام افراد کی بغیر پاسپورٹ آمدورفت بالکل بند کردی گئی ہے پہلے اس سرحد سے روازنہ بیس سے پچیس ہزار کے لگ بھگ افراد گزرتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں