بلوچستان کی سرحدوں پرغیر قانونی تجارت روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے، وفاقی وزیر

کو ئٹہ ( این این آئی) بلو چستان کا دل اور زمین معد نیا نی وسائل سے ما لا ما ل ہے یہا ں کی تر قی پر جنتی تو جہ دینی کی ضرورت تھی وہ نہیں دی گئی ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مملکت برائے کشمیروسرحدی امور انجینئر امیر مقام نے صوبائی افغان کمشنریٹ میں ایک پریس بریفنگ میں کیا۔انہوں کہا کہ بلوچستان کی ترقی کو موجودہ حکومت کی ترجیحات میں اولیت حاصل ہے۔ اسی مقصد کی حصول کے لئے وفاقی حکومت زرعی شعبے کے اٹھائیس ہزار ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جارہاہے۔ اس عمل پر آنے والے اخراجات کی ستر فیصد وفاقی حکومت اور تیس فیصد صوبائی حکومت ادا کریگی۔ انھوں کہا کہ بلوچستان ایک وسیع و عریض میدانوں پر مشتمل علاقہ ہے۔ یہاں کے زمین جتنے آباد ہونگے لوگ اتنے خوشحال ہونگے۔ اسٹیٹ منسٹر نے کہا کہ دشمن دہشت کے ذریعے ہمارے ملک میں عدم استحکام لانا چاہتے ہیں مگر ہمارے فورسز اور عوام مستعدی سے ان کےعزائم کو ناکام بنارہے ہیں۔ پاکستان گزشتہ کئی دہایوں سے افغانوں کی مہمان نوازی کررہا ہے۔ افغانوں کی ایک نسل یہاں پلی بڑھی ہے۔ ان کو پاکستان کی قربانیوں کا قدر کرنی چاہیے۔ اگر پاکستان کے خلاف ان کی سرزمین استعمال ہوتی ہے تو بطور ہمسائیہ یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے افغان حکومت اس پر توجہ دیں اور یقینی بنائیں کہ وہاں سے دخل اندازی نہ ہو اور وہ ان عناصر کو تحفظ بند کر دیں جو پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں ہم برادر اسلامی ممالک ہیں ہماری ثقافت جغرافیائی محل وقوع موسم ایک جیسے ہیں ۔انہون نے کہا کہ اب بھی پاکستان میں تیس لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین رہائش پذیر ہیں قوموں کے درمیان تعلقات کا دارمدار باہمی عزت و احترام پرہیں اگر کوئی افغانی سفارتی اہلکار عام افغانی شخص ہمارے قومی پرچم اور ترانے کی احترام نہیں کرتا تو ظاہر سی بات ہے پاکستانیوں کےدل میں بھی اس عمل کے محرکات اثرانداز ہونگے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہمارے اداروں کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں کوئی بھی ادارہ ان کی ہرزہ سرائی سے محفوظ نہیں، یہ یہودی لا بی کی ڈکٹیشن پر چل کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے پر چل رہے ہیں۔ انشاءاللہ یہ اپنے مزموم عزائم میں ناکام ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سرحدوں پر قانونی تجارت پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔ غیر قانونی تجارت پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ریاست کی زمہ داری ہے ایسے عوامل نظرانداز نہیں کی جاسکتی۔ قبل ازیں صوبائی افغان کمشنر طالب المولی نے وفاقی وزیر کو بلوچستان میں رہائش پذیر افغانوں کو فراہم کی جانے والے سہولیات و دیگر متعلقہ معاملات پر بریفنگ دی اس موقع یو این ایچ سی آر کے نمائندے بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں