بلوچستان کی سیاسی و غیر سیاسی قیادت کے نام

تحریر عبدالباری شاہ
چمن – پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈ کی بندش کے خلاف وہاں پر جاری آل پارٹیز اور لغڑی اتحاد کا احتجاج مزید سختی کی جانب جانے لگا ہے اور آج ہونے والے واقعے میں دو افراد کی شہادت جبکہ کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں

مگر سب اہم بات ہمارے صوبے کی حکومت کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلہ پر مزید آرام سے بیٹھنے کے بجائے وہاں کے غریب عوام پر کچھ رحم کرے اور بارڈر کو کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں بلکہ سب سے اہم بات تو وہاں پر موجود خواتین اور بچوں پر کچھ ترس کرنا ہے

دوسری بات ہمارے صوبے بہت سی سیاسی پارٹیاں ہیں اور یہاں پر پاکستانی سیاست کے بہت مشہور اور قابل اعتماد لیڈر رہ رہے ہیں اگر ہماری یہ سیاسی قیادت سنجیدگی دکھائے اور چمن کے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایمانداری سے میدان اتر جائے تو میرا یقین ہے کہ یہ مسئلہ دو سے تین دن میں انشاءاللہ حل ہوگا

میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ چمن بارڈ کی بندش سے بھی نقصان محنت کش اور غریب لوگوں کا ہو رہا ہے اور دوران احتجاج یا ہنگامی آرائی بھی یہی لوگوں پر شیلنگ ہو رہی ہے اسلئے اب ہم سب کی زمہ داری بنتی ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے صوبے کے تمام سیاسی، قبائلی و غیر سیاسی قیادت تک یہ آواز پہنچائیں کہ اس مسئلے کا حل صرف اور مذاکرات اور با اعتمادی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں