قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر میں ترمیم اور ججز کی تعداد میں اضافے کے بل منظور
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 اور ججز کی تعداد 34 کرنے کے حوالے سے بل منظور کرلئے گئے ہیں۔اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس دو گھنٹے 40 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، جس میں سب سے پہلے معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک منظور کی گئی۔اس کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر امینڈمنٹ آرڈیننس اور ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا۔اس دوران اپوزیش کی جانب سے خوب شور شرابہ اور شدید نعرے بازی کی گئی۔جس پر اسپیکر نے اپوزیشن کے ارکان کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی، لیکن اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں چور آیا چور آیا کے نعرے جاری رہے۔وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن کو صرف ایک سبق پڑھایا گیا ہے، انہوں نے دوسرا سبق تو پڑھا ہی نہیں، اگر انہوں نے بات کرنی ہے تو پہلے میری بات سنیں۔وزیر قانون نے بتایا کہ عدالتوں میں ہزاروں کیسز زیرالتوا ہیں، ابھی ہمارے پاس 16 ججز ہیں، ہمیں ججز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے، اس لئے ججز کی تعداد 34 تک بڑھائی جارہی ہے۔سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 کی شق وار منظوری کے دوران اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے، اپوزیشن نے شدید شور شرابہ کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل بھی پیش کیا گیا۔دوسری جانب سینیٹ اجلاس کے لیے 39 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا جس کے مطابق آج کے اجلاس میں 3 نئے بل ایوان میں پیش کئے جائیں گے جبکہ 11 بلوں کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹس اور منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔حکومت کی جانب سے تمام اراکین پارلیمنٹ کو ایوانوں میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔