بلوچستان سیاسی آپریشن کی زد میں، یہاں پارٹیوں کو اقتدار کا لالچ دے کران کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے، لشکری رئیسانی

کوئٹہ( پ ر) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان سیاسی آپریشن کی زد میں ہے یہاں پارٹیوں کو اقتدار کا لالچ دے کران کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے اور وہ اس کوٹہ کیلئے سیاست کررہی ہیں، نام نہاد منتخب نمائندے بالادست طبقہ کو سہارا دیئے ہوئے ہیں،صوبے کے لوگ اپنے قومی وجود کو برقرار رکھنے کیلئے اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفاد کیلئے قربان ، نوجوان اپنے عظیم اورباوقار مستقبل کیلئے شعوری بنیادوں پر جدوجہد کرکے آئندہ مستقبل کا دفاع کرتے ہوئے ایک ترقی یافتہ م تعلیم یافتہ اور منظم شعوری قوم بن کر ابھریں۔ یہ بات انہوںنے ہفتے کے روز مکران ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اپنے ہم خیال ساتھیوں وکارکنوںسے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہاکہ بالادست طبقہ ان کے چاپلوس و سیاسی گروہ وفاق کو درپیش حالیہ بحرانوں کے ذمہ دار ہیں، بالادست طبقہ کی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے سالہا سال جھوٹ کی بنیاد پر معاملات کو چلانے کے نتیجے میں بحرانوں میں اضافہ ہوتا رہا اور آج ملک اس نہج پر پہنچا ہے جہاں ریاست اور عوام کے درمیان عدم اعتماد کی ایک بہت بڑی خلیج پیدا ہوئی ہے اور تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ میں رہتے ہوئے ڈیلیور نہیں کرپارہے ہیںپورے ملک بالخصوص بلوچستان کے طول وعرض میں مسلسل احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے ر یاست اور قومی اکائیوں میں ایک عدم اعتماد کی فضاء قائم ہوئی ہے جس نے پے در پے مزید بحرانوں کو جنم دیا ہے ،انہوں نے کہاکہ ریاستی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے پہلے فاٹا کے نام نہاد منتخب نمائندوںکو استعمال کیا جاتا رہا اب یہ کردار بلوچستان کے نام نہاد منتخب نمائندے ادا کرتے ہوئے بالادست طبقہ کو سہارا دے رہے ہیں جس کی بنیاد پر بلوچستان میں پائی جانیوالی بے چینی خوفناک صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان سیاسی آپریشن کی زد میں ہے یہاں پارٹیوں کو اقتدار کا لالچ دے کران کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے اور وہ اس کوٹہ کیلئے سیاست کررہی ہیں ان کے تنظیمی معاملات اور منشور میں بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں جدوجہد کرنا شامل نہیں اور نہ ان پارٹیوں نے سیاسی عمل کے ذریعے بلوچستان کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کیا ہے، انہوںنے مزید کہاکہ غیر منظم اور افراتفری کاشکار قومیں بڑے بحرانوں میں اپنا قومی وجود برقرار نہیں رکھ پاتیں آج خطے میں چاروں طرف بڑے طوفان اٹھ رہے ہیں ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے قومی وجود کو برقرار رکھنے کیلئے اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفاد پر قربان کریں ، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے صوبے کے نوجوانوںسے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے عظیم اورباوقار مستقبل کیلئے شعوری بنیادوں پر جدوجہد کرتے ہوئے صوبے کے آئندہ مستقبل کا دفاع کرکے اپنے اپنے تعلیمی اداروں کو امن کو گہوارہ بناکر بیرونی دخل اندازی کا راستہ روک کر ترقی اور تعلیم یافتہ ، منظم شعوری قوم بن کر ابھریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں