کراچی میں افغان بستی کے رہائشیوں کی واپسی، مافیا نے متعدد مکانات پر قبضے کرلیے

کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں نادرن بائی پاس کے قریب واقع افغان بستی کے مقیم جہاں وطن واپسی پر اداس ہیں، وہیں قبضہ مافیا کی جانب سے مکانوں پر ملکیت کے دعوﺅں کے بعد 15 اکتوبر سے جاری انتظامیہ کے آپریشن کے نتیجے میں 400 سے زائد مکانات مسمار کر دیے گئے اور حکام کے مطابق یہ آپریشن ’گراﺅنڈ زیرو‘ ہونے تک جاری رہے گا۔ حکومت پاکستان نے اپنے ایک حالیہ اعلامیے میں ملک بھر میں قائم افغان پناہ گزینوں کے کیمپوں کو بند کرنے اور کیمپ کی زمین متعلقہ حکام کے حوالے کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جمعے کو بھی وزیراعظم شہباز شریف نے تمام صوبائی حکومتوں کو ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی جلد از جلد واپسی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ ’افغان پناہ گزینوں کو کسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی۔‘ حکومتی ہدایات کے نتیجے میں نادرن بائی پاس کے قریب واقع پناہ گزینوں کی بستی میں مقیم افغان خاندان بھی واپسی کی تیاری کر رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں افغان خاندان واپسی کی تیاری کر رہے ہیں، وہیں قبضہ مافیا نے افغان بستی کے متعدد خالی گھروں کی دیواروں پر سپرے پینٹ سے اپنے نام بطور ’ملکیت‘ تحریر کر دیے، جس پر انتظامیہ نے بدھ کو مشترکہ آپریشن کر کے 100 سے زائد گھروں کو مسمار کر دیا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں