سوشل میڈیا پر لاپتا ساجد احمد کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، حکومت بحفاظت بازیابی یقینی بنائے، اہلخانہ کی پریس کانفرنس

تربت (نمائندہ انتخاب) شاہی تمپ سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوان اور اسکالر ساجد احمد کی گمشدگی پر ان کے اہلِ خانہ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شدید تشویش اور پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ لواحقین کے مطابق ساجد احمد گزشتہ چار روز سے لاپتہ ہیں اور مسلسل تلاش بسیار کے باوجود ان کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع سامنے نہیں آ سکی۔ اہل خانہ نے بتایا کہ 30 نومبر کو ساجد احمد ولد احمد کو ضلع پنجگور کے علاقے گوارگو سے لاپتہ کیا گیا، جس کے بعد کئی دن گزر چکے ہیں مگر ان کی موجودگی یا خیریت کے حوالے سے کوئی معلومات نہ ملنے سے گھر والے ذہنی اذیت اور شدید اضطراب کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساجد ایک تعلیم یافتہ نوجوان، اسکالر اور بلوچی ادب سے گہرا شغف رکھنے والی شخصیت ہیں، جن کی اچانک گمشدگی نے خاندان کے ساتھ ساتھ اہل علاقہ میں بھی تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران اہل خانہ نے اس بات پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا کہ مختلف فیک سوشل میڈیا اکاﺅنٹس سے ساجد احمد کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور انہیں غلط انداز میں کسی منفی سرگرمی سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے ایسے تمام پروپیگنڈے کو من گھڑت، بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔ لواحقین نے ضلعی انتظامیہ کیچ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومتی نمائندوں سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ساجد احمد کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے اور ان کی گمشدگی کے حوالے سے شفاف، غیر جانبدار اور حقائق پر مبنی تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ انصاف کے منتظر ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ متعلقہ ادارے ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کرکے انہیں ان کے پیارے کی خیریت سے آگاہ کریں گے۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر مطالبہ کیا کہ ساجد احمد کی فوری بازیابی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور اس واقعے کے محرکات کو سامنے لایا جائے تاکہ متاثرہ خاندان کی بے چینی اور اضطراب کا ازالہ ہو سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں