میری حکومت گرا نے میں جنرل فیض حمید اورجنرل باجوہ دونوں ملوث تھے، سابق وزیراعلی بلوچستان
کوئٹہ(یو این اے )سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے جنرل فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت کے کورٹ مارشل فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی منتخب جمہوری حکومت کو ہٹانے میں نہ صرف فیض حمید بلکہ جنرل باجوہ اور ان کے ماتحت افسران بھی برابر کے شریک تھے۔ثنااللہ زہری نے کہا کہ میری حکومت اس لیے ختم کی گئی کیونکہ میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑا رہا، اور اس میں سیاسی انجینئرنگ شامل تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال دوبارہ خراب کی جانب گامزن ہوئی۔سابق وزیر اعلی نے عدالت میں تمام ثبوت پیش کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی اور سوال اٹھایا کہ سیاستدانوں کو موت کی سزا دی جاتی ہے جبکہ فیض حمید کو 14 سال قید با مشقت کی سزا دی گئی، یہ کیا دوہرا معیار ہے۔ انہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے عدالتی قتل تسلیم کیا تھا۔ثنااللہ زہری نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ کی جانب سے فیض حمید کو اسلام آباد بلانے کی یقین دہانی کے باوجود وہ چار دن تک کوئٹہ میں قیام پذیر رہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی میں دونوں جنرلز کی مداخلت رہی۔انہوں نے زور دیا کہ سزا و جزا کا یہ عمل شفاف انداز میں مکمل ہونا چاہیے اور پاکستانی قوم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے بلوچستان کی منتخب جمہوری حکومت کو ہٹانے پر باجوہ، فیض حمید اور اس کے ماتحت افسران کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت بھی کارروائی ہونی چاہیے


