تربت، تجابان کے ایک ہی خاندان کے 4 افراد کی گمشدگی، لواحقین کا دوسرے روز بھی دھرنا جاری، مرکزی شاہراہ بند
تربت (بیورو رپورٹ) سی پیک شاہراہ دوسرے روز بھی بلاک، اسسٹنٹ کمشنر تربت کی دھرنا آمد، مذاکرات ناکام ۔ کرکی تجابان کے ایک ہی خاندان کے 2 خواتین سمیت 4 افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف سی پیک شاہراہ پر کرکی تجابان اور ہیرونک کے مقام پر احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے جس سے تربت کوئٹہ پنجگور آواران کولواہ ہوشاپ دو طرفہ ٹریفک معطل ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں ، فیملی کے مطابق ہماری فیملی کے چار افراد کو جبری اٹھاکر لاپتہ کردیا گیا ہے جس دو خواتین بھی شامل ہیں جن میں ایک خاتون 8 مہینہ کی حاملہ ہے ، ان میں 27 سالہ ہانی بنت دل جان ، 17 سالہ حیرالنساءبنت عبدالواحد ، 18 سالہ مجاہد ولد دل جان اور 18 سالہ فرید ولد اعجاز شامل ہیں۔ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے اسسٹنٹ کمشنر تربت کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم رات گئے دھرنا گاہ پہنچ گئی تاہم طویل مذاکرات کے باوجود مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے جس کے باعث سی پیک شاہراہ پر ٹریفک دوسرے روز بھی بھی معطل ہے۔


