کورونا مہلک وبا سوائن فلو سے 10 گنا زیادہ خطرناک ہے، عالمی ادارہ صحت

نیویارک،عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک دہائی قبل پھیلنے والی مہلک وبا سوائن فلو سے بھی دس گنا زیادہ خطرناک ہے، اس لیے حفاظتی اقدامات میں سستی نہ کی جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کو کسی بھی وبا سے زیادہ خطرناک قرار دیے جانے کا اعلان ایک ایسے دن سامنے آیا جب کہ کورونا سے متاثرہ بڑے یورپی ملک اسپین نے حفاظتی اقدامات کے تحت نافذ کیے گئے لاک ڈاؤ ن کو نرم کیا۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم نے جنیوا میں ماہرین سے کی جانے والی آن لائن بریفنگ کے دوران کہا کہ تحقیق اور ثبوتوں سے ثابت ہوا ہے کہ کورونا وائرس ایک دہائی قبل پھیلنے والی وبا سوائن فلو سے 10 گنا زیادہ خطرناک ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب تک ہونے والی تحقیقات سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ کورونا وائرس مجمع میں پھیلتا ہے، اس لیے ممالک کو لاک ڈاؤن میں نرم کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق اب بھی بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جنہیں ہم سیکھ رہے ہیں۔عالمی ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی بروقت تشخیص، مریض کو دوسرے سے الگ کرنے اور بہت بڑی آبادی کو ایک دوسرے سے دور رکھ کر اس وبا پر کنٹرول پایا جا سکتا ہے۔اگرچہ عالمی ادارہ صحت نے بریفنگ میں سماجی دوری سمیت لاک ڈان کو نرم نہ کرنے جیسی باتوں کو دہرایا، تاہم انہوں نے لاک ڈان کو نرم کرنے والے کسی بھی ملک کا نام نہیں لیا۔انہوں نے بتایا کہ 2009 میں پھیلنے والی وبا سوائن فلو کم عرصے تک دنیا میں رہی تھی اور اس سے تصدیق شدہ اموات محض 19 ہزار سے بھی کم تھیں جب کہ اس وبا نے دنیا بھر میں 16 لاکھ افراد کو متاثر کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں