ٹرمپ کو ہرانے میں جو بائیڈن کی مدد کروں گا، برنی سینڈرز

واشنگٹن،ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارت کے امیدوار جو بائیڈن کی نامزدگی کی ان کے سب سے بڑے حریف نے توثیق کر دی ہے۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ وہ صدارتی انتخاب میں صدر ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی کامیابی کے لیے تعاون کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سابق نائب صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم کی ویب سائٹ پر دونوں رہنماؤں کے درمیان لائیو ویڈیو چیٹ نشر کی گئی۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ ہمیں وائٹ ہاؤس میں آپ کی ضرورت ہے۔ جو، میں ایسا ہوتے دیکھنے کے لیے وہ سب کچھ کروں گا، جو میرے بس میں ہے۔تجزیہ کار برنی سینڈرز کے اس بیان کو اہم قرار دے رہے ہیں کیونکہ اس کے نتیجے میں ڈیموکریٹک پارٹی کو متحد کرنے میں مدد ملے گی جو نومبر میں صدر ٹرمپ کو دوبارہ منتخب ہونے سے روکنا چاہتی ہے۔برنی سینڈرز نے پانچ دن پہلے اپنی صدارتی مہم ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے 2016 میں بھی صدارتی نامزدگی کے لیے مہم چلائی تھی، لیکن آخری وقت تک ہلری کلنٹن سے مقابلہ جاری رکھا تھا۔ لیکن اس بار ان کا رویہ مختلف رہا۔جو بائیڈن نے کہا کہ آپ کی توثیق میرے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ ممکن ہے کہ کچھ لوگ اس پر حیران ہوں کہ بعض نکات پر ہمارا اختلاف ہے لیکن بہت سے معاملات پر یکساں سوچ رکھتے ہیں۔ مجھے آپ کی ضرورت ہے، نہ صرف الیکشن جیتنے کے لیے بلکہ اس کے بعد حکومت کے دوران بھی۔دونوں رہنماؤں نے بتایا کہ انھوں نے چھ ٹاسک فورسز بنائی ہیں جو مل کر معیشت، تعلیم، فوجداری انصاف، امیگرین، ماحولیات اور صحت عامہ پر کام کریں گی۔برنی سینڈرز نے کہا کہ جو، یہ کوئی راز نہیں کہ میرے اور آپ کے درمیان اختلافات ہیں اور ہم انھیں ختم نہیں کریں گے۔ وہ حقیقی اختلافات ہیں۔ لیکن مجھے امید ہے کہ میری انتخابی مہم اور آپ کی انتخابی مہم میں شامل بہترین دماغ مل کر ان ٹاسک فورسز میں کام کریں گے اور بہت اہم مسائل کے حقیقی حل تلاش کریں گے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ وہ بھی مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں اور برنی سینڈرز کو مایوس نہیں کریں گے۔ایک موقع پر برنی سینڈرز نے پوچھا کہ کیا وہ قومی سطح پر 15 ڈالر فی گھنٹہ کم از کم اجرت کی حمایت کریں گے؟ جو بائیڈن نے اس کا اثبات میں جواب دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں