سعودی عرب میں مقیم نوجوان نے پاکستانی لڑکی سے آن لائن نکاح کر لیا

Couple holding smartphones with their pictures on

جدہ، سعودی عرب اور پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کی خاطر سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک اقدام فلائٹ آپریشنز پر کئی ہفتوں کے لیے پابندی عائد کرنا ہے۔ تاہم ان پابندیوں کی وجہ سے سعودی عرب میں مقیم تارکین وطن کو بہت سارے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے پاکستانی نوجوانوں کی بھی کمی نہیں، جن کی مارچ اور اپریل کے مہینے میں شادیاں طے پائی تھیں، مگر وہ وطن واپس نہ جا سکے۔ایسی ہی کہانی سعودی عرب کی کمشنری صبیا میں مقیم پاکستانی نوجوان محمد عمران کی ہے۔میڈیا کے مطابق محمد عمران بھی کورونا وائرس سے جنم لینے والے بحران سے بْری طرح متاثر ہوا ہے۔ محمد عمران کے نکاح اور رخصتی کی تاریخ کئی ماہ پہلے طے پا چکی تھی۔شادی کا وقت قریب آنے پر محمد عمران نے چھْٹیاں بھی منظور کروا کے وطن واپسی کی تمام تیاریاں کر رکھی تھیں۔مگر کورونا نے اس کی اور اس کے گھر والوں کی دھوم دھام سے شادی کی آرزوؤں کو خاک میں مِلا دیا۔ محمد عمران فلائٹس پر پابندی کے باعث پاکستان نہ جا سکا۔ اس مایوسی کی صورت حال نے خاندان کے تمام افراد کو پریشان کر دیا تھا۔ آخر کار عمران نے گھر والوں اور دوستوں سے صلاح مشورے کے بعد یہ فیصلہ کہا کہ اس کا نکاح آن لائن کیا جائے گا۔ اس طرح محمد عمران کی شادی آن لائن طے پا گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں