قلات ومنگچرمیں اُجرتی مزدوروں کے گھروں میں فاقے، کوئی پرسان حال نہیں

منگچر،قلات منگچر میں جو مزدور اجرت پر کام کر رہے تھے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسمپرسی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں مگر حکومت کی طرف سے قلات منگچر میں تا حال ان کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے دوسری بات مخیر حضرات کی ہے اجرت پر کام کرنے والے مزدور اور دوسرے غریب ایک وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں جن غریب لوگوں کا گزر بسر اجرت پر تھے جو ہوٹل ٹیلرماسٹر حجام خراد گیرج مکنک کے دکان اور ہاتھ گاڑی چینچی چلاکر اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے اب یہ سب کے سب بے روزگار ہوگئے ہیں لسٹ بنانے سے بہت سے لوگ جن کا پہنچ دفاتر تک نہیں ہے رہ جائیں گے اگر ضلعی انتظامیہ غریبوں کو گھر گھر راشن اور دیگر ضروری سامان فراہم کرے تو شاید اصل حقداروں تک کچھ نہ کچھ پہنچ جائے دفاتر میں بیٹھ کر لسٹ بنانے سے قلات منگچر کے دور دوار علاقوں کے ہزاروں مستحق لوگ رہ جائیں گے چونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اجرت پر کام کرنے والے سینکڑوں مزدور اور ہزاروں غریب لوگ جو کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ان کو فوری طور پر راشن اور دیگر اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں