تیونس، رکن پارلیمنٹ کو جنسی ہراسانی پر ایک سال قید

تونس سٹی: تیونس کے رکن پارلیمنٹ زوہیر مخلوف کو ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق می ٹو مہم کے باعث تیونس کی تاریخ میں پہلی بار کسی اعلی سرکاری شخصیت کو جنسی ہراسانی کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی ہے۔رکن اسمبلی زوہیر مخلوف کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں انھیں کار میں جنسی ہراسانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کو می ٹو مہم میں شہرت ملی اور یہ معاملہ عدالت تک پہنچا۔2019 میں ہونے اس واقعے پر رکن اسمبلی کو حاصل قانونی استثنی کے باعث زوہیر مخلوف عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے تاہم جولائی میں صدر قیس سعید نے پارلیمنٹ تحلیل کردی تھی جس کے بعد زوہیر مخلوف کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔فیصلے کے وقت شہریوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی اور رکن اسمبلی کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے اور می ٹو مہم کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں