بلوچستان کی بکھری آبادی کو تسلسل سے طبی سہولیات کی فراہمی کسی چیلنج سے کم نہیں، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ

کوئٹہ :ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر علی ناصر بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خواتین اور نوجوانوں کی صحت سے متعلق شعوری آگاہی کے لئے کثیر الجہتی اقدامات اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں صحت عامہ سے متعلق ضروری مصدقہ معلومات تک عدم رسائی کے باعث نوجوانوں کی اکثریت غیر مستند ذرائع پر انحصار کرکے اپنی صحت تباہ کردیتے ہیں جن کی بروقت اور بااعتماد رہنمائی ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف ڈی آئی کی سربراہ عظمی یعقوب سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نوجوانوں کی صحت سے متعلق شعوری آگاہی کے لئے اقدامات کو موثر بنانے کے لیے رضا کارانہ شعوری خدمات کی فراہمی پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر علی ناصر بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی بکھری آبادی اور دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے طبی سہولیات کی فراہمی اور تسلسل کسی چیلنج سے کم نہیں تاہم صوبائی حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ صوبے کے دور افتادہ علاقوں میں عوام کو صحت کی معیاری اور بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کو موثر بنایا جائے اور مقامی سطح پر صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بہتر بناکر ٹرشری کئیر ہاسپیٹلز پر مریضوں کا بوجھ کم کیا جائے ڈاکٹر علی ناصر بگٹی نے کہا کہ اندرون بلوچستان نوجوانوں اور خواتین کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں اس ضمن میں شعوری آگاہی کے لئے کثیر الجہتی اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ دستیاب وسائل کا درست استعمال یقینی بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ یوتھ کونسلنگ کے لئے مراکز کا قیام ایک ایک خوش آئند اقدام ہوگا جس میں ماہرین طب و نفسیات جوانوں کی بہتر رہنمائی کرنے کے لئے دستیاب ہونگے جو ایک غیر معمولی پیش رفت ہوگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین اور نوجوانوں کی صحت سے متعلق شعوری آگاہی کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جائیگی اور اس ضمن میں ہر ممکنا معاونت کی جائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں