’میرا برقع ٹیلنٹ کی راہ میں رکاوٹ نہیں‘، ریپر ایوا اسٹار بن گئیں

لیاری کے پسماندہ محلے میں پروان چڑھنے والی باصلاحیت ریپر ایوا بی ملک کی مقبول نوجوان ریپ اسٹار بن گئیں۔لیاری جب گولیوں، دھماکوں اور بارود کی بو میں بسا ہوا تھا اور وہاں تشدد، غنڈہ گردی اور منشیات کا استعمال عام تھا تو اس بنجر زمین میں موسیقی کا بیج کچھ سر پِھروں نے بویا اور یہ بیج کونپل بنا اور اب تناور درخت کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔اس گروپ کی روحِ رواں ایوا بی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ لیاری صرف غنڈہ گردی سے نہیں، فٹبالرز، فنکاروں اور موسیقاروں کیلئے بھی مشہور ہے ، ’افسوس ہے کہ تشدد ہماری پہچان بن گیا تھا‘۔ریپر ایوا بی مسلسل نقاب کرتی ہیں اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ان کی کوئی بھی پرفارمنس نقاب کے بغیر نہیں۔
ایوا بی نے بتایا کہ بھائی نے کہا تھا کہ اگر ریپ میوزک کرنا چاہتی ہیں تو نقاب پہننا ہوگا اور اب بطور گلوکار و موسیقار نقاب میری شناخت اور شخصیت کا حصہ بن گیا ہے۔
ریپر ایوا بی نے اپنے فن سے دھوم مچادی اور ملک کی مقبول نوجوان ریپ اسٹار بن گئیں۔ ایوا بی نے کوک اسٹوڈیو میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا اور ان کا گیت 90 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا۔
ایوا بی کا کہنا ہے کہ میرا برقع میرے ٹیلنٹ کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں