بلوچ صحافی ساجد حسین کی لاش سویڈن سے برآمد


سویڈن کے شہر اپسالا میں لاپتہ ہونے والے صحافی ساجد حسین کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ آن لائن سائٹ دی بلوچستان ٹائمز کے چیف ان ایڈیٹر اور سابق دی نیوز کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ساجد حسین 2مارچ کو سویڈن کے شہراپسالا سے لاپتہ ہوئے تھے جہاں پر وہ پچھلے کچھ سالوں سے رہائش پزیر تھے۔ ساجد اپسالا یونیورسٹی میں میں ماسٹرز کا کورس کر رہے تھے، اپنی تعلیم کے غرض سے اس نے یونیورسٹی کے قریب ایک کمرہ کرائے پر لیا تھا جہاں سے وہ لاپتہ ہوئے تھے۔اس سے پہلے وہ ایک ٹرانسپورٹ کمپنی میں بھی کام کر چکے تھے، انہوں نے سنہ 2019 میں پناہ لینے کی درخواست دی جو قبول کی گئی۔ وہ اپسالا یونیورسٹی میں ایرانی زبان میں ماسٹرز کا کورس کر رہے تھے۔ وہ اپنی بیٹی اور بیوی کا سویڈن میں منتقل ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ ساجد کی گمشدگی کی ایف آئی آر ان کے قریبی ساتھیوں کی جانب سے 3 مارچ کو درج کی گئی تھی۔ گمشدگی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سویڈش پولیس کئی دنوں سے ساجد حسین کی تلاش میں تھی جنہوں نے آ ج ساجد حسین کے خاندان اور قریبی ساتھیوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساجد کی لاش انہیں اپسالا کے دریا کنارے ملی ہے۔ اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے ساجد کے قریبی دوست اور بلوچ ادیب تاج بلوچ نے کہا کہ اب وہ ہم میں نہیں رہے۔ ساجد حسین پچھلے کچھ سالوں سے یورپ میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔39 سالہ ساجد حسین بی این ایم کے سابق چئیرمین واجہ غلام محمد کے قریبی عزیز تھے۔ اس کا تعلق بلوچستان کے سرحدی علاقے مند سے تھا۔ سویڈن جانے سے پہلے وہ مختلف خلیجی ممالک میں بھی رہائش پزیر رہے۔ ساجد حسین نے اپنی صحافت کا آغاز انگریزی اخبار ڈیلی ٹائمز سے کیا تھا وہ 2012تک دی نیوز سے واابستہ رہے۔ انہوں نے پسماندگان میں بیوہ اور دو بچے چھوڑے ہیں۔