کوہلو، لمپی سکن بیماری کی لہر سے 38 گائے ہلاک، درجنوں مویشی متاثر

کوہلو (انتخاب نیوز) ضلع کوہلو کے مختلف علاقوں میں لمپی سکن وائرس سے گائے بیماری کے شکار ہونے لگی ہیں، ضلع کے مختلف علاقوں کوہلو شہر،تمبو،ماوند کاہان اور کوہ جاندران سے متصل علاقوں میں گائے بیماری کے باعث مرنے لگی ہیں جس سے ضلع میں جانوروں میں لمپی سکن وائرس پھیلانے سے 38گائے ہلاک جبکہ درجنوں متاثر ہیں مقامی لوگوں کے مطابق گائے میں چھوٹے دانے نکلنا شروع ہوتے ہیں اور یوں چند دنوں کے بعد جانور کمزور ہوکر کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں جس کے بعد ہلاک ہورہے ہیں ضلع میں اب تک سرکاری سطح پر 38جبکہ مقامی سطح پر42کے قریب گائے ہلاک ہونے کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ اس حوالے سے جب ڈپٹی ڈائریکٹر لائیواسٹاک ڈاکٹر بلال شاہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ ضلع میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مختلف علاقوں میں لمپی سکن وائرس پھیل چکا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 38 کے قریب جانور ہلاک جبکہ ایک درجن کے قریب متاثر ہوچکے ہیں متاثرہ علاقوں میں جانوروں کو اینٹی بائیوٹک ادویات سے علاج معالجہ کیا جارہا ہے۔ ضلع میں ہماری ویکسنیٹر اور ڈاکٹرز مختلف علاقوں کا جائزہ لیکر صورتحال کو قابوکرچکے ہیں، گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران ضلع میں 8038 رپورٹ ہوئے ہیں جس میں سے 8000 جانوروں کا اینٹی بائیوٹک کے ذریعے علاج کیا جاچکا ہے، جس میں سے 38 صرف ایسے گائے ہلاک ہوئے ہیں جس میں لوگوں کو اس وائرس کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ علاج کیلئے محکمہ لائیو اسٹاک سے رجوع نہیں کرسکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس بیماری کی بنیادی وجہ وبائی ہے چونکہ پنجاب اور سندھ میں یہ وائرس کئی ماہ سے جانوروں کو متاثر کررہا ہے اس لئے اب یہاں بھی اثرات پڑنے شروع ہوئے ہیں مگر ہم نے بروقت اقدامات شروع کرکے صورتحال پر مکمل قابو پالیا ہے متاثرہ جانوروں کے گوشت کھانے یا دودھ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے کوئی بیماری نہیں پھیلتی ہے لوگ اپنے متاثر جانوروں کے بارے میں صرف محکمہ کو رپورٹ کریں ان کو ادویات فراہم کی جائیں گی۔ دوسری جانب کوہلو کے مالدار حلقوں میں وائرس سے تشویش کی لہر ہے ان کے مطابق صوبائی اور ضلعی انتظامیہ بروقت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنائیں، کہی ایسا نہ ہو کہ وائرس بے قابو ضلع کو بری طرح متاثر کرے۔ کوہلو کے مالدار اور عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے فوری نوٹس لیکر ضلع میں لمپی سکن وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے فوری ویکسین فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں