بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں سینی ٹیشن سے متعلق آگاہی کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر ربابہ بلیدی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور و چیئرپرسن وویمن پارلیمنٹرین کاکس فورم ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب ستر کروڑ لوگ صحت و صفائی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، ترقی پزیر ممالک میں ہر سال آٹھ لاکھ 29 ہزار لوگ بنیادی سینی ٹیشن سہولیات کی عدم دستیابی کے نتیجے میں جنم لینے والی بیماریوں سے ہلاک ہوجاتے ہیں جن میں ساٹھ فیصد لوگ ڈائریل ڈیزیز کا شکار ہوتے ہیں بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں سینٹی ٹیشن سے متعلق شعوری آگاہی کے پروگرامز کو اندرون صوبہ وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں غیر سرکاری ادارے "جی آئی زی” اور بی آر ایس پی کے اشتراک سے ” ٹوائلٹس میکنگ دی گریڈ” کے عنوان سے منعقدہ آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا پروگرام میں سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی، ایم ایچ ایم کی کوآرڈینٹر شاہانہ تبسم، بی آر ایس پی کے پروجیکٹ مینجر قاہر آغا، جی آئی زیڈ پاکستان کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ہاشم خان، صوبائی کوآرڈینیٹر جعفر شاہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کوئٹہ شبیر احمد لانگو، ثمینہ سلیم نے بھی خطاب کیا، پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں صحت و صفائی سے متعلق شعوری مہم کا آغاز ایک مثبت اور صحت مندانہ پیش رفت ہے اور اس کا دائرہ کار بتدریج پورے صوبے میں وسیع کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ روز مرہ امور زندگی میں صحت و صفائی کے فقدان کے باعث لوگوں کی ایک بڑی تعداد مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتی ہے اور غریب افراد اپنی آمدن کا ایک بڑا حصہ علاج معالجے پر خرچ کردیتے ہیں اگر صحت و صفائی کے مسلمہ اصولوں پر عمل درآمد کیا جائے تو علاج معالجے پر اٹھنے والے یہ وسائل سماجی بہبود کے دیگر امور میں خرچ کرکے معیار زندگی بلند کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال 53 ہزار بچے صحت و صفائی کی مناسب سہولیات دستیاب نہ ہونے کے باعث بیماریوں کا شکار ہوکر جانبحق ہوجاتے ہیں گدلے پانی سے ڈائریا پھیلتا ہے ڈائریا اسٹینٹنگ کی وجہ بنتا ہے پاکستان میں 44 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں جو بچوں کی نشونما روک دیتی ہے اور بچوں کے قد بڑھنا رک جاتے ہیں ڈائریا کے باعث اسکولوں میں بچوں کا ڈراپ آوٹ ریٹ بھی تشویشناک ہے صحت و صفائی کے مسلمہ اصولوں پر گامزن ہوکر شرح اموات اور بچوں میں اسٹنٹنگ کے کیسز کا تدارک کیا جاسکتا ہے اس مقصد کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو شعوری روئیے اپنا کر اپنے روز مرہ معمولات زندگی میں صفائی ستھرائی کو پہلی ترجیح پر رکھنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں