کوئٹہ، نجی تعلیمی اداروں نے نہم و دہم کی بورڈ رجسٹریشن کیلئے والدین سے 2 سال کی فیسیں مانگ لیں

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان میں نجی تعلیمی اداروں میں بچوں کو تعلیم دلوانا انتہائی مشکل ہوگیا مہنگائی کے ستائے والدین کی مشکلات میں مزید اضافہ صوبائی دارالحکومت کے اکثر پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے طلباو طالبات کے نہم و دہم کی بورڈ رجسٹریشن اور داخلہ فارم بورڈ آفس بھجوانے کیلئے والدین سے 2020 کے دو سال قبل کی خوفناک عالمی وباکورونا وائرس کے دوران کی فیسیں مانگ لیں ۔ والدین سال 2020 کی سکول فیسیں جمع کرائیں بصورت دیگر ان کے بچوں کے نہم و دہم کی رجسٹریشن اور امتحانی فارم بورڈ آفس نہیں بجھوائے جائیں گے،والدین کی جانب سے نجی سکول مالکان کے اس فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباو طالبات کے سرپرستوں نے وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان سیکرٹری تعلیم سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بچوں کے والدین رحمت اللہ ، آغا فیصل خان ، جاوید علی چوہدری حبیب کاکڑ سید راز محمد ، طفیل خان عباس زاہد علی خان اور دیگر نے کہا ہے کہ تقریبا دو سال قبل جب کورونا وائرس کی وبااپنے عروج پر تھی تو حکومت کی جانب سے بچوں اور اساتذہ کی قیمتی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمام سرکاری و نجی سکول بند کردیئے تھے اورسکولوں کی یہ بندش کئی ماہ تک جاری رہی۔ فیسیں بٹورنے والے ان نجی سکولوں کے مالکان و انتظامیہ نے سکولوں میں تدریس سے وابستہ اساتذہ کو تنخواہیں بھی یہ کہہ کر ادا نہیں کی تھیں کہ کورونا وباکی وجہ سے سکول بند کردیئے گئے ہیں ہم تنخواہیں کس بات کی ادا کریں اور اب جب کہ ایک سال سے تمام نجی و سرکاری سکول باقاعدگی سے چل رہے ہیں نجی سکولوں کے مالکان و انتظامیہ نے موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے بنک بیلنس بڑھانے کیلئے خاص طور پر نہم اور دہم جماعت کے طالب علموں و طالبات سے سال2020 کی فیسوں کا مطالبہ کردیا ہے جس سے ہماری مجبوریوں اور پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ اس کمر توڑمہنگائی میں بڑی مشکل سے نجی سکولوں کی کتابوں کاپیوں اور سالانہ بڑھنے والی ریگولر فیسوں کا بوجھ اٹھا رہے تھے اب اچانک نہم و دہم جماعت میں پہنچنے والے ہمارے بڑے بچوں کو سکول مالکان اور انتظامیہ یہ کہہ کر بھیج رہی ہے کہ کورونا وائرس کے دوران یعنی سال 2020کی تمام فیسیں جمع کرائیں ورنہ آپ کے بورڈ رجسٹریشن اور داخلے روک دیئے جائیں گے والدین نے وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان سیکرٹری تعلیم اور دیگر اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ نجی اسکول مالکان کی جانب سے اس بلا جواز مطالبے کا نوٹس انہوں نے عوام کے مسائل کا درد رکھنے والی بلوچستان کی سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی اور سماجی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بے تحاشہ مہنگائی کے دور میں جہاں یوٹلٹی بلز اور دیگر اخراجات ہماری پہنچ سے دور ہوگئے ہیں نجی سکول انتظامیہ کی جانب سے پرانی فیسوں کی ادائیگی کے مطالبے کیخلاف آواز بلند کریں تاکہ اعلی حکام تک ہماری آواز پہنچے اورہماری پریشانی کم ہو اور بچے ذہنی کوفت سے بچ کر اپنے مستقبل کے امتحانات کی تیاری کرسکیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں