ایران میں بے امنی، سب سے بڑی آئل ریفائنری کے ملازمین نے ہڑتال کردی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے جنوب مغرب میں واقع ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کے ملازمین نے ہڑتال کردی ہے۔سوشل میڈیا پر زیرگردش فوٹیج کے مطابق ملک میں جاری بدامنی کے دوران میں احتجاجی تحریک ایران کی تیل کی اہم صنعت تک پھیل گئی ہے۔انسانی حقوق کارکنان کی خبررساں ایجنسی (ایچ آر اے این اے)کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تیل کی دولت سے مالامال صوبہ خوزستان میں واقع شہرآبادان کی ریفائنری کے باہردرجنوں مزدورجمع ہو رہے ہیں۔آبادان ریفائنری ایران کی سب سے بڑی اور مشرق اوسط میں واقع تیل صاف کرنے کا قدیم ترین کارخانہ ہے۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ موجودہ صورے حال میں ایرانی حکومت اپنی تیل کی صنعت میں بڑے حملوں کا سامنا نہیں کر سکے گی۔کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے سینئر فیلو کریم ساجدپور نے ٹویٹر پرلکھا کہ 1978 کے اوائل میں ایران کی آبادی ساڑھے تین کروڑ نفوس پر مشتمل تھی۔اس وقت وہ 60 لاکھ بیرل یومیہ تیل پیدا کررہا تھا۔تب ہڑتالی تیل کارکنوں نے تیل کی پیداوار کو کم کرکے 15 لاکھ بیرل یومیہ کردیا تھا جس سے شاہ ایران رضا شاہ پہلوی کی حکومت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔وہ مزید لکھتے ہیں کہ آج کے ایران کی آبادی آٹھ کروڑ30 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور وہ روزانہ 25 لاکھ بیرل خام تیل پیدا کرتا ہے۔ایرانی حکومت تیل کی صنعت سے وابستہ کارکنوں کی ایک طویل یا مستقل ہڑتال کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔ان کے بہ قول 1979 کے انقلاب میں بھی ہڑتال کرنے والے تیل کارکنوں نے اہم کردارادا کیا تھا۔اس احتجاجی تحریک نے ایران کے سابق شاہ کا تختہ الٹ دیا تھا اوراسلامی جمہوریہ ایران کا ظہورہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں