پشین بچاؤ تحریک کے تمام مطالبات آئین و قانون کے مطابق ہیں، رکن صوبائی اسمبلی لیلیٰ ترین

کوئٹہ (انتخاب نیوز) پشین بچاؤ تحریک گزشتہ 6 دن سے جاری صوبائی اسمبلی کے سامنے میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کے قبائلی کے علاؤ سید قوم کے سربراہ سردار سید بشیر احمد شاہ،رکن صوبائی اسمبلی لیلیٰ ترین، پشین قومی جرگے کے رہنماوں قبائلی عمائدین سید حاجی علاؤالدین آغا،سید عبداصمد عرف طور آغا،مولوی سید مولوی حبیب اللہ آغا،حاجی مہمند ملک یار، ملک لطیف اللہ حاجی عبد الباری خانزئی سابق صوبائی محتسب عبد وسیع ترین جمعیت نظریاتی کے مرکزی نائب امیر مولانا عبد لقادر لونی،آغا نیاز،سید خلیل آغا،سید آمیر الدین آغا صدر مرکزی انجمن دوکاندار بلوچستان اور دیگر قبائلی رہنماؤں اور اور سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی لیلیٰ ترین نے کہا کہ ضلع پشین کے مستقل کے حوالے سے تمام انتظامی فیصلے پشین کے عوام کے مشہورے و منشاء کے خلاف کرنے کی شدید مذمت کرتی ہوں اور پشین بچاؤ تحریک کے تمام مطالبات آئین و قانون کے مطابق ہیں۔مقررین نے کہا کہ ضلع کو دو ضلعوں میں تقسیم کا نوٹیفکیشن محررہ 21 نومبر 2022 کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور متنازعہ نوٹیفکیشن محررہ 22 نومبر 2022 کو فی الفور منسوخ کیا جائے اور پشین کی لاکھوں آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے منزکی،مللکیار،علی زئی اور کربلا کو تحصیل کا درنہ دیا جائے اور پشین کے مستقبل کے تمام فیصلے پشین کے عوام کے مشورے سے کئے جائیں۔مقررین نے کہا کہ تحصیل برشور توبہ کاکڑی کو پشین میں ضم کرنا انتہائی قابل مذمت اقدام ہیں اور ضلع کاریزات کا پہلا آئینی نوٹیفکیشن کو فوری طور پر بحال اور برشور توبہ کاکڑی کی غیر آئینی نوٹیفکیشن کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں