کچھی انتظامیہ نے ایک شخص کی نعش قبضے میں لے لی

بولان:کچھی انتظامیہ نے ایک شخص کی نعش قبضے میں لے لی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو کچھی کے علاقے سے انتظامیہ نے ایک شخص کی نعش قبضے میں لیکرہسپتال پہنچائی جس کی شناخت عطاء اللہ گشکوری کے نام سے ہوئی انتظامیہ نے نعش ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی۔ ورثاء نے نعش سڑک پر رکھ کر سندھ بلوچستان قومی شاہراہ بمقام ڈھاڈر بائی پاس کے قریب روڈ پر رکھ کر ٹائر جلاکر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند کردیا اس دوران ورثاء جن میں زاہد حسین گشکوری اور دیگر نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سبی انتظامیہ اور سبی پولیس ہمارے ساتھ ناجائز کررہی ہے اور ہمارے فریق کے ساتھ ملکر ہمارے بندوں کے قتل میں برابر کی شریک ہے انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مقتول عطاء اللہ گشکوری تین دن سے لاپتہ تھے مگر سبی انتظامیہ نے مقتول کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی الٹا ہمیں ڈرا دھمکا کر بتایا گیا کہ آپ کا بندہ لاپتہ نہیں انہوں نے بتایا کہ ہمارے فریق با اثر ہیں جنہوں نے ہماری زمینوں پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہیاور ہمارے سات بندوں کو اب تک قتل کیا گیا ہے مگر قاتل آج بھی دندناتے پھرتے ہیں مگر سبی انتظامیہ انکو گرفتار نہیں کرتی بعد ازاں ڈپٹی کمشنر کچھی آغا سمیع اللہ شاہ، اسسٹنٹ کمشنر ڈھاڈر فہد شاہ راشدی، ایس ایس پی کچھی محمود احمد نوتیزئی،سردار خان رند کے نمائندے میر انور رئیسانی،وڈیرہ علی احمد رند،حاجی ریاض احمد رند، حاجی خان جتوئی نے کامیاب مذاکرات کیئے اور پانچ گھنٹے بعد قومی شاہراہ کوہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں