سیکورٹی وجوہات پر اعظم سواتی کو کچلاک کی عدالت میں پیش نہ کرنیکی درخواست منظور، وڈیو لنک سماعت ہوگی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر اعظم خان سواتی کے وکلا نے حفظان صحت و سیکورٹی وجوہات پر کچلاک عدالت میں پیش نہ کرنے کی درخواست جمع کرادی ہے مجسٹریٹ کچلاک نے تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر کو طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ کوئٹہ کی تحصیل کچلاک کی عدالت میں انصاف لائرز فورم اور سینیٹر اعظم سواتی کے وکلا درخواست لیکر مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سینیٹر اعظم سواتی عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور انکی عمر 73 سال سے زائد ہے جبکہ انکی جان کو مبینہ خطرہ لاحق ہے لہذا انہیں شہر سے دور کچلاک عدالت میں پیش نہ کیا جائے مجسٹریٹ کو دلائل دیتے ہوئے وکلا نے کہا کہ کچھ دن قبل ہی کچلاک ہائی وئے پر پولیس ٹرک پر دھماکہ ہوا تھا کوئٹہ سے 15 کلو میٹر دور کچلاک لانا سینیٹر اعظم سواتی کیلئے سیکورٹی رسک ہے جس پر کچلاک مجسٹریٹ شیریں داد نے استفسار کیا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو کچلاک تھانے میں کیوں نہیں رکھا گیا جس پر ایڈووکیٹ سید اقبال شاہ نے کہا کہ حکومت نے کچلاک تھانے میں نہ رکھنے کی وجہ سیکورٹی وجوہات بتائی ہیں اس لیے کچلاک عدالت سے درخواست ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کو شہر کی ضلعی عدالت یا پھر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے۔بعد ازاں مجسٹریٹ کچلاک نے درخواست وصول کرتے ہوئے تفتیشی افسر اور پراسیکوٹر کو طلب کرتے ہوئے نوٹسسز جاری کرنے کا حکم دیا واضح رہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کو اتوار کے روز ضلعی عدالت کوئٹہ کے ڈیوٹی مجسٹریٹ دہم نے 5 روزہ ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کی تحویل میں دیا تھا سینیٹر اعظم سواتی کو 10 دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں