کسی کو قانون توڑنے نہیں دیں گے، مولانا ہدایت الرحمن قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، ضیا لانگو

کوئٹہ (انتخاب نیوز) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ گوادر میں 6 سو سے زائد افراد کے احتجاج کے لئے سیکورٹی فورسز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مذاکرات ہوسکتے ہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والا 3سال بعد بھی قانون کی گرفت میں آجاتا ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سے ملاقات ہوئی ہے اس حوالے سے زیادہ گفت و شنید نہیں ہوسکی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میر ضیااللہ لانگو کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ گوادر کے معاملے پر بات چیت ہوئی ہے اور یہ ملاقات بھی کچھ دیر قبل ہوئی تھی اس میں زیادہ گفت و شنید نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں قانون کی بات آجاتی ہے تو ہم کچھ نہیں کرسکتے۔ہر معاملے پربات ہوسکتی ہے۔ لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کے حوالے سے کچھ نہیں کرسکتے اگر کوئی قانون ہاتھ میں لے گا تو قانون حرکت میں آئے گا۔ اس لئے کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینگے۔ گوادر میں 6 سو سے زیادہ افراد احتجاج کررہے تھے اس لیے سیکورٹی فورسز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھاکہ لیاقت بلوچ سے ملاقات میں مذاکرات کے بارے میں قانون کو ملحوظ خاطر رکھ کر اس کے مطابق ہونگے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والا تین سال بعد بھی قانون کی گرفت میں آجاتا ہے، اس لئے مولانا ہدایت الرحمن قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے اور انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا اور قانون کے مطابق ہی ان کے ساتھ برتا کیاجائے گا۔ لیاقت بلوچ سے ابھی ملاقات ہوئی ہے اس حوالے سے ان کے ساتھ کوئی زیادہ باتیں نہیں ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں