پاکستان میں خودکش حملے حرام ،مقدسات کی توہین بند کی جائے ، منیب الرحمن

کراچی :دارالعلوم نعیمیہ میں علمائے اہلسنت کا ایک بڑا اور نمائندہ اجتماع مفتی منیب الرحمن کی صدارت میں منعقد ہوا اور حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد مندرجہ ذیل مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق امریکہ اور یورپی ممالک میں وقفے وقفے سے اسلامی مقدسات کی اہانت کے واقعات رونما ہورہے ہیں، حال ہی میں سویڈن میں قرآنِ کریم کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ مسلمانانِ عالم اِس پر شدید کرب اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، اہلِ مغرب نے آزادیِ اظہار اورآزادیِ تقریر کو عقیدے کا درجہ دے رکھا ہےاور وہ اس پر کوئی قدغن لگانے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔ علمائے اہلسنت کا یہ عظیم اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ جسمانی اذیت وآزار کی طرح ذہنی وروحانی اذیت وآزار کو بھی عالمی سطح پر دہشت گردی قرار دیا جائے اور ان مجرموں کو بھی عبرت ناک سزائیں دی جائیں ۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ ہمارے مقدسات کی توہین بند کی جائے، اس سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہوتے ہیں ، علمائے اہلسنت کا یہ عظیم اجتماع سپریم کورٹ آف پاکستان سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ بینچ میں ماہر علما کو شامل کر کے فیڈرل شریعت کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر تمام مقدمات کا تین ماہ میںفیصلہ کرے ، علمائے اہلسنت کا یہ عظیم الشان اجتماع مقبوضہ کشمیر وفلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت نے اقوامِ متحدہ میں جو استصوابِ رائے کا وعدہ کیا تھا، اسے پورا کرایا جائے ،علمائے اہلسنت کا یہ نمائندہ اور بڑا اجتماع پولس لائن پشاور کی مسجد میں عین حالتِ نماز میں خود کش حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، علمائے اہلسنت کا ہمیشہ سے طے شدہ موقف ہے کہ خود کش حملوں سمیت دہشت گردی کی تمام کارروائیاں حرامِ قطعی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں