پنجگور کے سیلاب زدگان امداد کے منتظر

تحریر: حضور بخش قادر
پنجگور کے سیلاب زدگان تاحال امداد سے محروم، سخت سردی کا موسم گزر گیا اور موسم گرما شروع ہونے والا ہے مگر سیلاب زدگان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ 3 جولائی 2022ءسے اگست کے وسط تک جاری طوفانی بارشوں نے گزشتہ 20/25 سالہ سابقہ ریکارڑ توڑ دیئے تھے، بارشوں کی وجہ سے پنجگور کے مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 16 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ بڑے پیمانے پر لوگوں کے کچے مکانات اور دیواریں زمین بوس ہوگئے تھے، بہت سے علاقوں میں بارشوں کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا جس سے لوگوں کی گھریلو قیمتی اشیاءپانی کی نظر ہوگئیں، مختلف ندی نالوں میں طغیانی سے کئی گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں۔ انگور، کپاس، پیاز سمیت دیگر فصلات کو بھی نقصان پہنچا جبکہ علاقے کی اہم پیداوار کجھور کی فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس سے نہ صرف علاقے کے زمینداروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا بلکہ اس سال ماہ رمضان میں مقامی کجھوریں بھی مارکیٹ میں دستیاب نہیں اور لوگ ایرانی کھجوریں مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ طوفانی بارشوں سے لوگوں کے زرعی بندات سیلابی پانی کی نظر ہوگئے ۔ بندات کے اندر موجود فصلات بھی سیلابی پانی میں بہہ گئیں، سولرز سسٹم پانی کی نظر ہوگئے، جس سے زمینداروں اور عام عوام کو اربوں روپے مالیت نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بارشوں سے پنجگور کے تمام علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
مختلف علاقوں کو ملانے والی رابطہ سڑکیں بھی سیلابی پانی سے شدید متاثر ہوئیں مگر تاحال ان کی بحالی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا جاسکا۔ بارشوں کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے، خشک کاریزات کی اگر صفائی کی جائے تو دوبارہ یہ بحال ہوجائیں گی مگر تاحال کاریزات کی بحالی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ بارشوں کے بعد ان میں پانی آگیا ہے حکومت کو چاہیئے کہ پنجگور کے کاریزات کی بحالی کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے حکومت نے پنجگور کو آفت زدہ قرار دیا تھا مگر وہ صرفِ ۔اعلانات تک محدود رہ گئے، علاقے کو آفت زدہ قرار دینے پر صرف جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کی گئی۔ سیلاب سے متاثر ہونے والے دیگر متاثرین کی تاحال کوئی امداد نہیں کی گئی حالانکہ علاقے میں اربوں روپے کے نقصانات ہوئے تھے مگر حکومت کی جانب سے متاثرین سیلاب تاحال امداد کے منتظر ہیں۔ پنجگور کا شمار ملک کے انتہائی سرد علاقوں میں ہوتا ہے، جہاں درجہ حرارت نقظہ انجماد سے نیچے گرجاتا ہے اور سیلاب متاثرین نے سخت سردی کا موسم بغیر چھت کے جھونپڑیوں میں گزارا اور اب موسم گرما شروع ہونے والا ہے، علاقے کے سیلاب متاثرین نے حکومت وقت سے اپیل کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور جن لوگوں کے مکانات اور دیواریں گرگئے تھے ان کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔