ہدایت الرحمن کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ انصاف سے کھلواڑ ہے، سینیٹر مشتاق احمد

کوئٹہ : جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما سنیٹرمشتاق احمدخان نے کہاکہ گوادرمیں مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی ضمانت درخواست کیس کی سماعت کرنے والے جج کا سماعت سے ایک دن پہلے تبادلہ انصاف سے کھلواڑہے یہ سیاسی انتقام مافیاکی فاشزم ہے اس کی مذمت کرتے ہیں سیاسی جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ظلم کے خلاف آوازاُٹھائیں۔کیا عدلیہ صرف اشرافیہ کی خدمت کیلئے ہے ؟مولانا ہدایت الرحمان اشرافیہ یا من پسندٹولے سے تعلق رکھتے تو جیل میں تین دن سے زیادہ نہ گزارتے۔اسے کہتے ہیں ایک نہیں دونظام ہائے انصاف۔انصاف کے اس کھلے عام قتل پر کسی کی آنکھوں میں آنسوآئیں گے یا نہیں ؟کسی کی آوازبھرآئیگی یا نہیں۔خدار ااس ناانصافی پر مل کر آوازاُٹھائیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مظلوم عوام کو انصاف ،عدل ،جائز حقوق نہ دینے سے مسائل ومشکلات اورپریشانیوں میں اضافہ ہوگا مولانا ہدایت الرحمان بلوچ عوام کے جائز حقوق کیلئے قانونی طریقے سے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ انہوںنے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی فوری رہائی اور جھوٹے مقدمات فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اوران کے ساتھیوں نے جو مطالبات کیے ہیں وہ آئینی قانونی اور عوامی ہیں اس میں کوئی غلط بات غلط غیر قانونی مطالبہ نہیں حکومت مظلوموں کی بات نہیں سنتے، تسلیم شدہ مطالبات نہیں مانتے تو عوام کیا کریں کونساراستہ اختیار کریں عوام حقوق کے حصول کیلئے جو بھی قانونی طریقے راستہ اختیار کرتے ہیں مقتدرقوتیں اس میں رکاوٹیں ڈال کر حالات خراب کر رہے ہیں سیاسی قیادت کا کام عوام کی رہنمائی ہے بدقسمتی سے یہاں اس کے برعکس ہورہا ہے ۔حکومت اگرجمہوری لوگوں کیساتھ اپنا رویہ ٹھیک نہیں کرتی عوام کو جائز حقوق نہیں دیتے ۔ساحل ووسائل پر عوام کو دسترس نہیں دیتے ،ساحل پر مچھیروں کے روزگار بارڈرزپر تاجروں مزدوروں کے روزگار ختم کررہے ہیں ۔چیک پوسٹوں پر عوام کی تذلیل ختم نہیں کریں گے بھتہ خوری ،رشوت وغنڈہ ٹیکس کا خاتمہ نہیں کرتے تو عوام پہاڑوں کی طرف جانے پر مجبورہوں گے ۔بدقسمتی سے مقتدر قوتیں قانونی طریقے سے حقوق مانگنے والوں کی راہ میں بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے جو لمحہ فکریہ ،حکومت ،ریاست واداروں کی ناکامی ہے بلوچستان میں حکمران عوام کو بنیادی انسانی حقوق دینے کیلئے بھی تیار نہیں ۔ حکومت منتخب نمائندے، پولیس ،سیکورٹی فورسزواداروں کا گوادرکے منتخب عوامی نمائندوں کیساتھ یہ رویہ نامناسب غلط اور عوام دشمن ہے ۔جماعت اسلامی حق دوتحریک اور مولاناہدایت الرحمان بلوچ کیساتھ ہے انشاءاللہ ہم بلوچستان کے عوام کو حقوق دینے مولانا کی رہائی ،حق دوتحریک مطالبات منوانے اور مسائل کے حل تک ہرفورم پر ساتھ دیتے رہیں گے ہم نے حق دوتحریک وگوادر کے عوام کیلئے پورے ملک میں تحریک چلائی قومی اسمبلی سینٹ سندھ خیبر پختونخواہ سمیت ہر فورم پر حق دوتحریک مولانا ہدایت الرحمان اوربلوچستان اور گوادر کے عوام کیلئے بھر پور آوازبلند کیا آئندہ بھی ہماری جدوجہد جاری رہے گی گوادر کے عوام تنہا نہیں پورے ملک کے عوام انسانیت سے محبت کرنے والے لوگ ان کیساتھ ہیں وکلا ،انسانی حقوق تنظیموں کے ہم شکر گزارہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں