پنجگور میں سرکاری رعایتی آٹا آبادی کے لحاظ سے تقسیم کیا جائے، عوامی حلقوں کا مطالبہ

پنجگور : صوبائی حکومت اور محکمہ خوراک کی جانب سے پنجگور کیلئے رعایتی ریٹ پر جو آٹا مہیا کیا جارہا ہے وہ ایک یونین کونسل کے برابر بھی نہیں ہیں، 8 لاکھ کی آبادی کیلئے اب تک جو آٹا فراہم کیا جاچکا ہے وہ 1500 سو تھیلے ہیں، یہ آٹا اگر 20 بندوں کو جاکر ملتا ہے تو 80 افراد بدعائیں نکال کر پھر خالی ہاتھ گھروں کو لوٹتی ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان پنجگور کو آبادی کے تناسب سے آٹا کی فراہمی ممکن بنائے، شہریوں کی دہائی اہالیان پنجگور نے محکمہ فوڈ بلوچستان کی طرف سے امدادی سرگرمیوں پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے اسے پنجگور کے عوام کے ساتھ ایک بھونڈی مذاق قرار دیا۔ شہریوں نے کہا کہ پنجگور کی آبادی 8 لاکھ کے قریب ہے، مگر محکمہ فوڈ پنجگور کو ایک یونین کونسل کے برابر بھی آٹا فراہم نہیں کررہا، ہر 20 دن 500 تھیلے آٹا فراہم کیا جارہا ہے، محکمہ فوڈ کی طرف سے فراہم کردہ آٹا صرف 20 خاندانوں میں جاکر تقسیم ہوتا ہے باقی 80 خاندان سرکاری آٹے کے پیچھے خوار رہنے کے بعد خالی ہاتھ گھروں میں لوٹنے پر مجبور ہوتی ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی کہ وہ پنجگور کے ساتھ سوتیلا پن کا خاتمہ کرائیں اور آٹے کی مقدار بڑھاکر عوام کو دیگر اضلاع کے برابر ریلیف دیا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں