سن کوٹہ کی بحالی حکومت کا احسن اقدام ہے، جلد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، بلوچستان لیبر فیڈریشن

کوئٹہ:بلوچستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی ترجمان عابد بٹ نے صوبائی حکومت کی وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدرت کابینہ کی جانب سے بلوچستان میں دوران سروس فوت ہونے والے ملازمین اور درجہ چہارم مزدوروں کے حقیقی ورثاءبیٹے بیٹی یا بیوہ کی محکموں میں تعیناتی کی منظوری اور فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے تاخیر سے سہی مگر سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم و احکامات پر عمل تو کیا یہ اقدام بلوچستان حکومت کا مزدور دوست فیصلہ تصور کرتے ہیں کابینہ کے اس فیصلے سے بلوچستان میں سینکڑوں خاندانوں کی کفالت کے دروازے کھلیں گے اور یتیموں و بیواﺅں کی مالی مشکلات حل ہونگی پنجاب سندھ اور خیبر پختونخواءاور بلوچستان میں وفاقی اداروں میں لواحقین کی بھرتی پر کبھی پابندی نہیں لگائی یہ بد نصیبی سات سال بلوچستان کا مقدر اور حصہ بنی رہی کسی فرد واحد یا تنظیم کو حکومت یا کسی افسر کی جی حضوری کی ضرورت نہیں صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کیا ہے یہ بلوچستان کے عوام ملازمین اور مزدوروں کا جائز حق تھا اور ہے سندھ پنجاب خیبر پی کے میں سن کوٹہ پر کبھی پابندی نہیں لگائی گئی 2016 میں بلوچستان لیبر فیڈریشن کی مرکزی تنظیم پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین نے صوبے میں غریب یتیموں اور بیواﺅں کا جائز حق سلب ہونے کیخلاف عدالت عظمی سے رجوع کیا تھا اور اس وقت کی حکومت کے مزدور دشمن اقدام اور سن کوٹہ بھر تی پر پابندی کیخلاف شدید احتجاج کیا تھا کیونکہ صرف بلوچستان میں یہ پابندی لگائی گئی تھی دیگر تین صوبوں کی حکومتوں نے اپنے عوام کو سہولیات دیں ایسی انسانی حقوق کی خلاف ورزی صرف بلوچستان میں ہی ہوئی تھی جسے سمجھنے میں سات سال لگ گئے بلوچستان حکومت کو چاہئے صوبائی کابینہ کے فیصلے اور احکامات کا محکمہ فنانس سے جلد نوٹیفکیش بھی کرائے تاکہ مختلف محکموں میں جاری بھاری نظرانوں اور سفارش کے عوض غیر قانونی بھرتیوں کا عمل رک سکے اور میرٹ پر حقدار افراد کو ملازمتیں مل سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں