حکومتی سرپرستی میں افغانستان چینی کی اسمگلنگ کیلئے جعلی پرمٹ 10 لاکھ روپے میں دستیاب

کوئٹہ (یو این اے) آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز ایکشن کمیٹی کے صدر حاجی حبیب اللہ بادیزئی، جنرل سیکرٹری حاجی میر محمد اکبر لہڑی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی موسی جان، حاجی ولی جان اور دیگر نے نوشکی، خاران اور دیگر راستوں سے افغانستان کو چینی کی اسمگلنگ، محکمہ انڈسٹریز کی جانب سے جعلی پرمٹ جاری کرنے کی خبروں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آل پاکستان بس یونین کے صدر حاجی میر دولت علی لہڑی کے بیان کی بھرپور حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف تو ٹرانسپورٹ کا جائز کاروبار کرنے والوں کو بلا جواز طریقے سے تنگ کر رہی ہے اور انہیں اپنی گاڑیوں میں کسی غیر ملکی سگریٹ کی ایک ڈنڈی لے جانے کی بھی اجازت نہیں اور دوسری جانب روزانہ 40 ٹرکوں پر چینی کی افغانستان سمگلنگ کی اجازت اور 10 لاکھ روپے کے عوض جعلی پرمٹ کا اجرا جنگل کے قانون کو ثابت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب ملکی معیشت کی صورتحال یہ ہے کہ ہر نئے دن کے ساتھ مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اور دوسری جانب چینی کی غیر قانونی اسمنگلنگ کے ذریعے ملکی خزانے کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا جا رہا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت اس تمام عمل میں حصہ دار ہے۔ ٹرانسپورٹرز عہدے داروں نے اس گھناونے کاروبار پر قومی سکیورٹی اداروں کی جانب سے خاموشی اور انکھیں بند کرنے کو بھی معنی خیز قرار دیتے ہوئے اسمگلنگ رکنے اور جعلی پرمٹ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ جب بھی اس مسئلے پر کسی بھی قسم کے احتجاج کی کال دی گئی ہم اس کا حصہ ہوں گے اور بھرپور کردار ادا کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں