بلوچستان کی خواتین کو معاشی و اقتصادی طور پر با اختیار بنایا جائیگا، ڈاکٹر ربابہ بلیدی

نصیر آباد (آئی این پی ) صوبائی مشیر ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ترقی نسواں کے لئے آئندہ بجٹ میں ایسے قابل عمل منصوبے تشکیل دئیے جائیں گے جس سے صوبے کے دور افتادہ علاقوں کی خواتین بھی استفادہ کرسکیں گی ،ڈیرہ مراد جمالی میں ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے جلد ہی خواتین کے لیے جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیجیٹل لائبریری قائم کی جائے گی جو ضلع نصیر آباد میں اپنی نوعیت کی پہلی جدید لائبریری ہوگی جہاں سے طالب علم دنیا بھر کی بڑی لائبریریوں سے منسلک ہوکر عالمی کتب خانوں سے استفادہ کرپائیں گے اور جدید ریسرچ پر مبنی مواد تک ان کی آن لائن رسائی ممکن ہوسکے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں دورہ نصیر آباد کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد بتول اسدی نے انہیں ضلع نصیر آباد میں ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سمیت مجموعی ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا ، مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے بلوچستان کی خواتین کو تعلیم صحت اور روزگار سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں خاطر خواہ مواقعوں کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جاررہے ہیں ڈیرہ مراد جمالی میں تعمیر ویمن کرائسس سینٹر کو جلد ہی فعال کردیا جائے گا، سابق دور حکومت میں بحیثیت پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈیرہ مراد جمالی میں ویمن پولیس اسٹیشن کے قیام کا جو وعدہ کیا تھا وہ پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے اور ڈیرہ مراد جمالی میں پہلا ویمن پولیس اسٹیشن قائم ہوچکا ہے جہاں خواتین سائلین کو قانونی مدد و رہنمائی فراہم کی جاررہی ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ خواتین کو معاشی طور پر خود مختار اور خوشحال بنانے کے لئے جو اقدامات تجویز کئے گئے ہیں ان میں ایک تجویز یہ بھی ہے کہ صوبائی حکومت اور اخوت کے اشتراک سے چھوٹی سطح کے بلا سود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام میں خواتین کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ مقامی سطح پر خواتین بھی معاشی استحکام کی جانب گامزن ہوکر اپنے خاندان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت صوبے کی خواتین کو معاشی و اقتصادی طور پر بااختیار بناکر انہیں غربت کی لکیر سے اوپر لانے کے لئے کوشاں ہے اور موجودہ صوبائی حکومت کے دور میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے ثمرات سے بلوچستان کی خواتین کی زندگی میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور ان کا معیار زندگی بلند ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں