بائی پاس روڈ منشیات کا گڑھ بن چکا، منشیات کا کاروبار عروج پر ہے،کاشف حیدری

کوئٹہ:بائی پاس روڈ منشیات کا گڑھ بن چکا، جہاں منشیات کا کاروبار عروج پرہے، نوجوان نسل بُری طرح متاثر ہورہی ہے پولیس و دیگر متعلقہ ادارے کارروائی سے گریزاں ہیں۔یہ بات سماجی کارکن کاشف حیدری نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ا ن کا کہنا تھا کہ متعددبار نشاندہی کرنے کے باوجود متعلقہ اداروں کہ کانوں پر جو تک نہیں رینگتی،بائی پاس روڈ کا علاقہ منشیات فروشوں کا گڑھ بن چکا ہے جہاں پر سرعام منشیات اور نشہ آوور گولیاں فروخت ہورہی ہیں منشیات کی سرعام کاروبار اور متعلقہ اداروں کی خاموشی سے علاقے کے نوجوان بُری طرح متاثر ہورہے ہیں اور بڑی تعداد میں نوجوان اس وقت منشیات کے عادی بن چکے ہیں۔نوجوان طبقہ آئے روز منشیات کو شوق اور فیشن کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کیلئے منشیات ایک انتہائی زہریلا شوق ہیں جس کے استعمال سے نوجوان طبقہ بے راہ اوی اور بے چینی میں مبتلا ہورہا ہیں۔ جس کے مستقل استعمال سے ہمارے نوجوان تاریکیوں میں جاکر موت کیطرف سفر کررہے ہیں۔آئس سمیت دیگر منشیات ہماری نئی نسل کوکھوکھلا کررہی ہیں۔منشیات نئی نسل کو اخلاقی و سماجی الجھنوں کی گرفت میں لے رہی ہیں جس کی روک تھام اور خاتمے کیلئے پولیس اور اینٹی نارکوٹکس کو اس لعنت کیخلاف جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہیں۔نئی نسل کو منشیات سمیت ہر سماجی برائیوں سے بچانا والدین اور ہم سب کی مشترکہ اخلاقی اور سماجی زمہ داری ہیں۔مزید ان کا کہنا تھا کہ کہی بھی منشیات کی روک تھام میں پولیس کا اہم کردار ہوتا ہیں مگر بدقسمتی سے یہاں پولیس مکمل طور پر بے بس نظرآرہی ہیں اور اینٹی نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کا نام ونشان نہیں جو کہ سماج کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔دوسری جانب نام نہاد عوامی نمائندے بھی منشیات فروشوں کے خلاف بات کرنے سے گریزاں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں