بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کا کردار مثبت نہیں ہے،مو لانا ہد ایت الر حمن

لسبیلہ: جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکرٹر ی جنرل مولانا ہدایت الرحمن نے جمعہ کے روز حب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کا کردار مثبت نہیں ہے اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو جو تجاویز پیش کیں ہیں ان میں کہیں بھی اسپتال، سٹرک، تعلیم کیلئے نہیں کہا گیا ہے انہوں نے اپنے لئے ترقیاتی فنڈز مانگے ہیں تاکہ ان سے20فیصد کمیشن مل سکے کیوں بلوچستان میں ترقیاتی اسکیمات میں 20فیصد ایم پی اے اور وزیر لیتے ہیں اور وزیر اعلیٰ بلوچستان زیادہ لیتا ہے مگر باقی 20فیصد لیتے ہیں یہی وجہ ہے اپوزیشن کے تجاویز بلوچستان کے عوام کے مفاد ات میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وفاق نے حالیہ بجٹ میں بلوچستان کیساتھ مکمل زیادتی کی ہے بلوچستان عوامی پارٹی چونکہ وفاقی حکومت کا اتحادی ہے انکو کہا گیا ہے آپ کی 56کے 56اسکیمات شامل کردئیے ہٰں جس پر بلوچستا ن عوامی پارٹی کی جانب سے خوش میں مٹھائیاں تقسیم کیئے گئیں اور مبارکباد بھی وصول کرلیں جب وفاقی بجٹ پیش کیاگیا تو اس میں صرف2اسکیم شامل تھیں باقی سب غائب تھیں اس لئے جماعت اسلامی وفاقی حکومت کی اس بدنیتی اور ناانصافی کی شدید مذمت کرتی ہیں انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کی جانب سے حکومت بلوچستان کو موجودہ بجٹ کے حوالے سے اپنے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تییم، اور معذرووں کیلئے خصوصی پیکج اس بجٹ میں رکھا جائے دوسری تجویز ہے کہ بلوچستان میں سی پیک کا ایک بھی منصوبہ نہیں ہے سی پیک گوادر بلوچستان میں بن رہا ہے لیکن اس کے فنڈز سے لاہور میٹرو بس، لاہور کراچی اور کراچی پشاور موٹر وے بن گئے ہیں لیکن میں ایک بھی موٹر وے نہیں ہے ہر سال ہزاروں لوگ ٹریفک حادثات میں شہید ہوتے ہیں حکومت کو کراچی کوئٹہ موٹروے بنانے کیلئے فنڈز مختص کرنا چاہئے مولانا ہدایت الرحمن نے مزید تجویز دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت صوبے میں دینی مدارس اور نجی اسکولز کیلئے پیکج کا اعلان کرنے کیساتھ ساتھ صوبے کے مساجد کیلئے یوٹیلٹی بلز، بجلی اور گیس بلز سرکاری خرچ پرادائیگی کیلئے اقدامات کرے جس طرح سرکاری دفاتر کے بلز سرکاری سطح پر اداکئیے جاتے یں اس طرح مساجد کے بلز بھی حکومت اداکرے اور اس بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں مہنگائی کے تناسب سے بڑھ جائے اس موقع پر جماعت اسلامی لسبیلہ کے صدر محمد اقبال ابڑو، سابق ضلعی صدر مولانا نیاز محمد مینگل،جے آئی یوتھ بلوچستان کے جنرل سیکرٹری محمد جان مری ودیگر موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں