بلوچستان میں انسر جنسی ہے، ناراض نوجوان کہتے ہیں جمہوریت کو چھوڑ دو، ڈاکٹر مالک بلوچ

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان اسمبلی اجلاس میں نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن بلوچستان اسمبلی وسابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کو سپریم سمجھتے ہیں ملک میں عدلیہ پر پریشر ہے، پارلیمنٹ بغیر روح کے مانند ہے ہم نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا نوجوان ناراض ہیں روزانہ پیغام مل رہے ہیں کہ جمہوریت کو چھوڑ دو اگر یہ رویہ رہا تو نوجوان پہاڑوں پر جائیں گے، انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت صوبائی حکومتوں کے معاملات کو از سر نو دیکھیں ڈاکٹر مالک بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ صاف وشفاف الیکشن کا یقین دلا یا جائے ورنہ اگلے الیکشن سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں انسر جنسی ہے دو چیک پوسٹوں پر قبضہ ہورہا ہے ہم اپنے حلقے میں نہیں جاسکتے آپریشن روزانہ ہورہے ہیں، صوبے کے سب سے بڑے مسائل غربت اور جہالت ہے کچھ مسائل وفاق سے ہے تمام وفاقی اداروں میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے وفاقی حکومت خلوص سے تحفظات دور کریں ہمیں اپنے وسائل پر بھی اختیار نہیں ہے صوبے کے وسائل دوسرے کے ہاتھوں میں ہیں، بلوچستان کا کیس لڑنا ہوگا بجلی اور گیس نہیں مل رہے ہیں فصلات اور باغات تباہ ہورہے ہیں صوبے کے 930ارب اخراجات ہیں تین دفعہ صوبائی بجٹ کا مطالعہ کیا مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں