تربت دھماکے کیخلاف کل بروز جمعہ 4 گھنٹے کے لیےشٹرڈاؤن اور احتجاج کا اعلان

تربت (نمائندہ انتخاب) انجمن تاجران تربت نے گزشتہ روزتربت میں ہونے والے بم دھماکہ کے خلاف جمعہ کے روز صبح6بجے سے 10بجے تک شٹرڈاؤن اور10بجے احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کردیا جان بحق ہونے والے شہری کے ورثاء اورمتاثرہ دوکاندار کو معاوضہ دینے کامطالبہ، یہ اعلان انجمن تاجران تربت کے صدر اسحاق روشن دشتی، سنیئرنائب صدر حاجی کریم بخش،نائب صدر جمال مری، جنرل سیکرٹری غلام اعظم دشتی، جوائنٹ سیکرٹری نثار آدم جوسکی، پریس سیکرٹری اعجازعلی محمدجوسکی،مارکیٹ صدر حاجی عبدالرحمن اور یوسف جان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز تربت شہرکے مین روڈ پر ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے جس کی انجمن تاجران شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس بات پر تشویش کااظہارکرتی ہے کہ تربت اس وقت بلوچستان کا دوسرابڑی شہرہے مگر یہاں پر فائر بریگیڈ کاموثرنظام موجودنہیں ہے، فائر بریگیڈ نہ ہونے کی وجہ سے غریب دوکاندار کے دوکان جل کر خاکستر ہوگئے اور اسے کروڑوں روپے کانقصان اٹھانا پڑا، انہوں نے کہاکہ انجمن تاجران تربت تاجربرادری کی نمائندہ تنظیم ہونے کے ناطے ایسے دہشت گردانہ واقعات پرخاموش نہیں رہ سکتی، اس سلسلے میں انجمن تاجران نے احتجاج کافیصلہ کیاہے اورجمعہ کے روزصبح6بجے سے10بجے تک شٹرڈاؤن ہڑتال اور10بجے کے بعد مین چوک تربت پر احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا دوکاندار وکاروباری طبقہ اس احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں،اس سلسلے میں انجمن تاجران نے آل پارٹیز، سول سوسائٹی ودیگرتنظیموں سے مطالبہ کیاکہ وہ احتجاج کوکامیاب بنانے میں انجمن کا ساتھ دیں انہوں نے کہاکہ تربت شہرکے اندر ایسے واقعات کے روک تھام کیلئے حکومت موثر اقدامات اٹھائے اور 50کروڑ روپے کی لاگت کا سیف سٹی منصوبہ جوکئی سالوں سے التواء کا شکارہے اس پرعملدرآمد کویقینی بناکر شہر کو دہشت گردی سے محفوظ بنایاجائے، انہوں نے مطالبہ کیاکہ فوری طورپر تربت میں فائربریگیڈ کے شعبہ کوفعال بناکر اس کے عملہ کو پروفیشنل تربیت دی جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹاجاسکے، انہوں نے کہاکہ تربت میں کسی کی جان ومال محفوظ نہیں ہے حکومت فوری طورپر شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی کرکے انہیں کیفرکردارتک پہنچائے انہوں نے کہاکہ انجمن تاجران کی جانب سے متاثرہ دوکاندارکی ہر فورم اورہرسطح پر ہرقسم کی مددوتعاون کی جائے گی کیونکہ حاجی سلیم کی بلوچستان آٹوز محض ایک دوکان نہیں تھی بلکہ یہ مجموعی طورپر8دوکانوں پرمشتمل ایک مارکیٹ تھی جس کے تباہ ہونے سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہواہے اس لئے ہم کیچ کے ایم این اے، تمام ایم پی ایز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مذکورہ دوکاندارکے نقصانات کے ازالہ کیلئے عملی اقدام اٹھائیں اورانہیں فوری طورپر خاطرخواہ معاوضہ اداکیاجائے، انہوں نے کہاکہ ان کے نقصانات کی تلافی کسی صورت ممکن نہیں البتہ متاثرہ دوکاندار کو دوبارہ کام شروع کرانے کیلئے انجمن تاجران تربت کی طرف سے فوری طورپر2لاکھ روپے نقد امداد دی جائے گی اور انجمن تاجران تربت شہرکے تمام بڑے تاجربرادری سے چند کرکے مزید ان کی امداد یقینی بنانے کی کوشش کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں