ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو حادثہ، 35 افراد جاں بحق

تہران (انتخاب نیوز)ایرانی شہر یزد میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دیگر 18 زخمی افراد کی حالت نازک ہے۔انتخاب کے مطابق ایران سے عراق جانے والی زائرین کی بس ایران کے شہر یزد میں خوفناک حادثے کا شکار ہوئی، جس میں 53 زائرین سوار تھے۔بیشتر کا تعلق لاڑکانہ، گھوٹکی اور سندھ کے دیگر شہروں سے ہے۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ بس کو حادثہ بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا، زخمیوں کو قریبی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔دریں اثنا، ترجمان دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ ایران کے شہر یزد میں ایک المناک سڑک حادثے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے پاکستانی زائرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی ہدایت پر زاہدان میں پاکستان کے قونصل کو ہدایت دی گئی ہے کہ جائے حادثہ پر پہنچیں اور صورتحال کا پتا لگائیں، اسی طرح وہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ بھی رابطہ کریں گے اور میتیں پاکستان واپس بھیجنے کا انتظام کریں گے، جن میں سے زیادہ تر صوبہ سندھ کے رہائشی تھے۔بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ نے ان کوششوں میں مدد فراہم کرنے اور میتیں وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران میں پاکستان کے سفیر اور زاہدان میں قونصلر تہران اور زاہدان میں ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ میتیں جلد سے جلد وطن واپس لائی جاسکیں اور زخمیوں کے علاج میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ایران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا تھا کہ میرے پاس غم کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں لیکن یقین دلاتا ہوں کہ جاں بحق افراد کی میتیں وطن واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکام آج صبح سفارت خانے سے تقریباً 700 کلومیٹر دور یزد کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی شہر زاہدان میں ایک افسر ہنگامی انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں، میں اہم انتظامات کے لیے ایران کی حکومت اور یزد کے میئر کے دفتر سے رابطے میں ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں