لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل کے وائس چانسلر ملازم کش اور تعلیم دشمن پالیسیوں پر بدستور عمل پیرا ہے

لسبیلہ یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسیشن کے ترجمان نے اپنے مزاحمتی بیان میں کہا ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدستور ملازم کش اور تعلیم دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے گزشتہ چار ماہ سے ملازمین کی تنخواہوں سے کنوینس الاؤنس کی کٹوتی کی جا رہی ہے جو کہ غریب ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ HEC کے آن لائن کلاسوں کی اعلان کے مطابق اساتذہ کرام آن لائن کلاسیس متواتر لے رہیں ہیں اسکے باوجود تنخواہوں سے کنوینس الاؤنس کی کٹوتی سمجھ سے بالاتر ہے اور اساتذہ کرام کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے۔ یہ سب عمل گزشتہ دنوں لسبیلہ یونیورسٹی کے وفد سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی کی سربراہی میں گورنر بلوچستان سے ملاقات کے پاداش میں ملازمین سے انتقامی کاروائی اور اپنے کرپشن کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔
اکیڈمک اسٹاف ایسوسیشن وائس چانسلر کے اسطرح کے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوسکتا ہے اور اپنے حقوق کے لیئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گا۔ بلوچستان کے کسی دوسرے یونیورسٹی میں نہ کوئی کنوینس الاؤنس کی کٹوتی کی جا رہی ہے یہاں شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداری کی جار ھی ہے۔
اگر اسطرح کے نا انصافی دوبارہ کرنے کی کوشش کی گئی تو آن لائن کلاسوں کے بائکاٹ پر غور کیا جائے گا جسکی تمام تر ذمہ داری وائس چانسلر اور اسکے کاسہ لیسوں پر عائد ہوگی۔
گورنر بلوچستان،وزیر اعلیٰ بلوچستان،چیف جسٹس آف بلوچستان اور چیرمین ایچ ای سی سے اپیل کی جاتی ہے کہ وائس چانسلر کے ملازم کش اور تعلیم دشمن پالیسیوں کا نوٹس لیا جائے تاکہ اساتذہ کرام اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں